چین میں بین الاقوامی تجارتی نمائش، پاکستان بھی شامل
29 اکتوبر 2018چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس نمائش کا آغاز پانچ نومبر کو ہو گا جو دس نومبر تک جاری رہے گی۔ درآمدات سے متعلق اس نمائش میں دیگر ممالک کے علاوہ روس اور پاکستان بھی شرکت کر رہے ہیں۔ تاہم بہت اہم نوعیت کا کوئی مغربی ملک اس تجارتی نمائش میں شامل نہیں ہو گا۔
بڑے پیمانے پر منعقدہ یہ نمائش ہزاروں غیر ملکی اور چینی کمپنیوں کے درمیان کاروبار کو فروغ دے گی۔ تاہم چین میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ واشنگٹن حکومت اس نمائش میں کسی سینیئر اہلکار کو بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ چین نے اس بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکی فیصلہ ’نا قابل فہم‘ ہے۔ چین اور امریکا کے مابین ان دنوں شدید تجارتی تنازعہ پایا جاتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے بتایا کہ اس نمائش میں چیک جمہوریہ، کیوبا، ڈومینیکن ریپبلک، کینیا، لیتھوانیا، پاناما، سلواڈور، سوئٹزرلینڈ، کُکس آئی لینڈ، کروشیا، مصر، ہنگری، جارجیا، لاؤس، مالٹا،پاکستان، ویت نام اور روس کے رہنما شرکت کریں گے۔
ان میں چیک ریپبلک اور کینیا سمیت چند ممالک کے صدور اس تجارتی ایکسپو میں چین کے ساتھ اپنے ممالک کی تجارت بڑھانے کے لیے پہنچیں گے جبکہ روس اور پاکستان کے وزرائے اعظم اس نمائش میں شامل ہوں گے۔
اس سوال پر کہ بعض ممالک کے رہنماؤں کو خاص طور پر کیوں مدعو کیا گیا، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لُو کانگ کا کہنا تھا کہ مدعو کیے گئے تمام ہی ممالک اس تجارتی میلے میں حصہ لینے کے حوالے سے بڑے پُرجوش تھے تاہم نمائش میں کس ملک سے کون نمائندگی کرے گا، یہ اُس ملک اور چین کی باہمی دوستانہ مشاورت سے طے کیا گیا۔
لُو نے مزید کہا کہ چین کی طرف سے اتنے بڑے پیمانے پر تجارتی نمائش کا انعقاد اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ بیجنگ حکومت اپنا تجارتی دائرہ کار مزید وسیع اور چین کی ترقی سے دیگر ممالک کو بھی مستفید کرنا چاہتی ہے۔
آئندہ ہفتے شنگھائی میں ہونے والی درآمدات سے متعلق اس نمائش کا اعلان چینی صدر شی جن پنگ نے سن دو ہزار سترہ میں کیا تھا۔ وہ اس تجارتی میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب بھی کریں گے۔
ص ح / م م / نیوز ایجنسی