ڈیلٹا ویریئنٹ پاکستان کے کئی شہروں تک پہنچ گیا
13 جولائی 2021پاکستانی حکومت کے اہلکاروں نے کئی علاقوں میں کورونا وائرس کی تبدیل شدہ ہیت ڈٰیلٹا ویریئنٹ کے پھیلنے کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔ اس افزائش کے بعد عام لوگوں میں یہ خوف پیدا ہو گیا ہے کہ اس ویریئنٹ سے متاثرہ علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ ڈیلٹا ویریئنٹ کی سب سے پہلے نشاندہی بھارت میں اکتوبر سن 2020 میں ہوئی تھی۔
کورونا کا ڈیلٹا ویریئنٹ، معمول کی طرف بڑھتی زندگی پھر سہم گئی
لوگوں میں خوف
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے ایک سینیئر وزیر اسد عمر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جولائی میں ملک کو کورونا کی چوتھی لہر کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اب ان کے خدشات درست ثابت ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ کئی شہروں میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے خوف کی وجہ سے ہزاروں افراد مختلف ٹیسٹ سینٹرز پر تشخیص کے لیے روزانہ قطاروں میں کھڑے ہو رہے ہیں۔
اس تناظر میں پاکستانی محکمہ صحت کے ترجمان افضل خان نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ حقیقت میں لوگ اس ویریئنٹ سے خوف زدہ ہیں۔
اسلام آباد راولپنڈی میں ڈیلٹا ویریئنٹ
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی نشاندہی پر کم از کم دو درجن علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ ہیلتھ حکام کے مطابق وفاقی حکومت اس مہلک ویریئنٹ کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش میں ہے۔
بنگلہ دیش میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی افزائش، سخت سکیورٹی اقدامات
اسلام آباد کے مقامی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ زعیم ضیا کے مطابق ماضی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے مقابلے میں ڈیلٹا ویریئنٹ بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ باعثِ تشویش ہے۔ ضیا نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس صورت حال سے آگاہ ہے اور اپنی کوشش میں ہے کہ ہر ممکن طریقے سے اسے متاثرہ علاقوں تک ہی محدود رکھا جائے۔
ڈیلٹا ویریئنٹ سے تشویش
رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں وبا سے ہونے والے انفیکشن میں چالیس فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ حکومت پاکستان سے وابستہ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ابھی تک کووڈ انیس کی لپیٹ میں آنے سے تو پاکستان کسی حد تک بچ گیا تھا لیکن ڈیلٹا ویریئنٹ نے تشویش پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے اس ویریئنٹ سے ہمسایہ ملک بھارت میں پھیلنی والی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا پاکستان میں ہوتا ہے تو یہ ایک بہت بڑی تباہی ہو گی۔
کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟
یہ امر اہم ہے کہ فی الحال پاکستان میں ویکسینیشن خاصی سست ہے اور اس کی وجہ ویکسین کی سپلائی میں کمی ہے۔ ملک کی کل آبادی دو سو بیس ملین میں سے صرف بیس ملین کو ابھی تک ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
ع ح / ع ا (ڈی پی اے)