کشمیر پر بھارتی فوجی افسر کا بیان، سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
18 نومبر 2019پروگرام کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میزبان سابق فوجی کو خاموش ہونے کا کہہ رہی ہیں۔ شو کے باقی شرکاء اور حاظرین نے بھی ان کے بیان پر شدید احتجاج کیا۔
بھارت میں انسانی حقوق کے کارکن ساکت گھوکلے نے ٹوئٹر پر کہا کہ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے ایس پی سنہا کے کہے گئے الفاظ کی وضاحت مانگی ہے اور فوج کو ان کی پینشن بند کرنے اور ان کا عہدہ واپس لینے کی بھی درخواست کی ہے۔
نتاشا کول نامی ایک سرگرم صحافی کا کہنا تھا،'' وہ لوگ جو ایسے لوگوں اور ایسی آوازوں کو جگہ فراہم کرتے ہیں اور انہیں قابل قبول بناتے ہیں وہ بلاشبہ اس ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔‘‘
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ٹوئٹر پر کہا،'' بی جے پی کے رہنما میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سنہا نے ٹی وی پر خواتین کو ریپ کرنے کی حمایت کی ہے۔ ذرا سوچیں 'بھارت کے مقبوضہ کشمیر‘ میں عورتوں کی قسمت، جہاں ایسے مرد بغیر کسی خوف کے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ریپ کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔‘‘
پاکستانی صحافی ثنا بچہ کا کہنا تھا،'' اسی لیے تو اس تنازع سے سب سے زیادہ متاثر کشمیری خواتین ہوئی ہیں۔‘‘
اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے خواتین کے ساتھ زیادتیوں کے الزامات لگا چکی ہیں۔ بھارت ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔