’گلہری! احتیاط کیا کرو، دوبارہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا‘
29 جون 2019جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی ڈورٹمنڈ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ جمعرات کے روز اس شہر میں پانی کی نکاسی کے زیر زمین نظام کے ایک حصے میں سڑک پر بنے ایک مین ہول کے فولادی ڈھکن کے ایک سوراخ میں ایک ایسی گلہری کا پتہ چلایا گیا تھاجس کا سر تو اس سوراخ میں پھنسا ہوا تھا اور باقی ماندہ دھڑ شاید ڈھکن کے نیچے ہوا میں لٹک رہا تھا۔ یہ گلہری نہ جانے کب سے وہاں اس اذیت ناک صورت حال کا شکار تھی۔
یہ گلہری زیر زمین آبی نظام سے باہر نکل کر زمین کے اوپر آنا چاہتی تھی اور اس دوران اس کا سر گٹر کے ڈھکن کے تنگ سوراخوں میں سے ایک میں پھنس کر رہ گیا تھا۔ اس معصوم سے جانور کی تکلیف اور اس کی جان کو درپیش خطرے کا علم ہونے پر فوراﹰ مقامی فائر بریگیڈ کو اطلاع کر دی گئی تھی۔ ریسکیو کارکنوں نے اس جانور کو گٹر کے ڈھکن سے باہر نکالنے کی پوری کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکے۔
پھر فیصلہ یہ کیا گیا کہ گٹر کے اس فولادی ڈھکن کو اس میں پھنسی گلہری سمیت اٹھا کر جانوروں کے کسی ہسپتال میں لے جایا جائے۔ شفاخانہ حیوانات پہنچائے جانے پر ڈاکٹروں نے پہلے تو اس گلہری کو ٹیکہ لگا کر بے ہوش کیا اور پھر بغیر اس ڈھکن کو کاٹے ہوئے لیکن بڑی احتیاط سے اس گلہری کو کھینچ کر سوراخ سے باہر نکال لیا گیا۔ اس دوران بہت زیادہ طبی احتیاط کے باوجود اس گلہری کی گردن پر معمولی سے زخم بھی آ گئے تھے۔
اس جانور کا زندہ بچا لیا جانا وہاں موجود ہر کسی کے لیے بے تحاشا خوشی کا باعث بنا۔ پھر اس طبی کامیابی پر متعلقہ شفا خانہ حیوانات کی ایک خاتون کارکن نے جمعے کے روز بتایا، ''گلہری اب روبصحت ہے اور اس کی مکمل نگہداشت کی جا رہی ہے۔‘‘ متعلقہ شفاخانہ حیوانات کے ڈاکٹر کی اس میڈیکل اسسٹنٹ نے بعد ازاں یہ بھی کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ اس گلہری کی جان بچا لی گئی۔ اس خاتون کے مطابق اس گلہری کو احتیاط کرنا چاہیے تھی لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ ''امید ہے وہ دوبارہ پھر کبھی ایسا نہیں کرے گی۔‘‘
م م / ع ح / ڈی پی اے