گیٹ وِک ایئر پورٹ کا نظام ڈرون سے متاثر کرنے پر دو گرفتار
22 دسمبر 2018ڈرون کے اڑانے سے لندن شہر سے منسلک دوسرے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کی معطلی کے عمل سے ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوئے اور اُن کو اپنی اپنی پروازوں سے محروم ہونا پڑا۔ گیٹ وِک ہوائی اڈے پر ایک طرح سے سفری انتشار کی کیفیت پیدا ہو گئی تھی اور سارا ہوائی اڈہ بےچینی و پریشانی کا شکار ہو گیا۔
برطانوی علاقے سیسکس کی پولیس نے مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا بتایا ان افراد کو جمعہ اکیس دسمبر کو رات دس بجے کے قریب حراست میں لیا گیا۔ ابھی تک پولیس نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان افراد کو کس بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر تفتیشی عمل مکمل ہونے کے بعد کن الزامات کی فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
سیسکس پولیس کے سینیئر افسر جیمز کولیز نے بتایا کہ جن دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، وہ ابھی ابتدائی چھان بین کا نتیجہ ہے۔ کولیز کے مطابق فی الحال گرفتاری کی بنیادی وجہ ڈرون کا مجرمانہ نیت کا استعمال ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ تفتیش مکمل ہونے پر ہی عدالت میں استغاثہ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کرے گا۔
گیٹ وِک ایئر پورٹ کو دوبارہ فوجی نوعیت کے اقدامات متعارف کرانے کے بعد کھولا گیا۔ پولیس نے ابتدا میں یہ بھی کہا کہ ایئر پورٹ کی فضائی حدود میں اڑنے والا ڈرون غیرمعمولی جسامت کا حامل تھا اور اس کو دانستہ طور پر ہوائی اڈے کی حدود میں لایا گیا تھا۔ پولیس نے اس واقعے میں دہشت گردی کے کسی بھی ممکنہ امکان کو ابھی تک رد کیا ہے۔
برطانوی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ کرس گریلنگ کا کہنا ہے کہ گیٹ وِک ایئر پورٹ کی بندش کے دوران بھی قریب چالی ڈرونز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈرون سے کسی بھی ہوائی اڈے کے نظام کو درہم برہم کرنے کا یہ واقعہ پہلا ہے۔
لندن ہیتھرو انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بعد گیٹ وِک برطانیہ کا دوسرا سب سے مصروف بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے۔ اس کو چھتیس گھنٹے بند رکھنے کے بعد اب دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ ہفتہ بائیس دسمبر یا اتوار تیئیس دسمبر کو اس ہوائی اڈے کا پروازوں کا نظام معمول پر آ جائے گا۔