یوکرینی صدر کا روم کے بعد برلن کا دورہ
13 مئی 2023اطلاعات کے مطابق ویٹیکن نے یوکرین اور روس کی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک پس پردہ کوشش کی ہے۔
اطالوی نشریاتی ادارے آر اے آئی کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر ہفتہ 13 مئی کو روم کے فوجی ہوائی اڈے چیامپینو پر پہنچے۔ ایئرپورٹ پر زیلنسکی کا استقبال اطالوی وزیر خارجہ آنٹونیو تاجانی نے کیا۔ اٹلی پہنچنے پر یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایک ٹیوٹ پیغام میں تحریر کیا، ’’میں اٹلی کے صدر سرجیو ماتاریلا، اٹلی کے وزیر اعظم @GiorgiaMeloni اورپوپ @پونٹیفیکس۔ کے ساتھ ملاقات کر رہا ہوں۔ یہ یوکرین کی فتح کے قریب پہنچنے کے لیے ایک اہم دورہ ہے۔‘‘ اطلاعات کے مطابق ویٹیکن نے یوکرین اور روس کی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک پس پردہ کوشش کی ہے۔
اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی یوکرین کی فوجی اور دیگر امداد کی سخت حمایت کرتی ہیں ۔ صدارتی Quirinale محل میں اطالوی صدر کے ساتھ یوکرینی صدر زیلنسکی کی یہ پہلی سرکاری ملاقات تھی جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ زیلنسکی کے دورے کی اگلی منزل جرمنی ہو گی اور وہ اتوار کو جرمن دارالحکومت برلن پہنچیں گے۔
غیر اعلانیہ دورہ، سخت حفاظتی انتظامات
یوکرینی صدر کے اس دورے کی تفصیلات اور ان کا شیڈول عوامی سطح پر عام نہیں کیا گیا تھا، بلکہ اسے سکیورٹی خدشات کے تحت خفیہ رکھا گیا۔زیلنسکی کے جہاز کے اطالوی سرزمین پر لینڈ ہونے سے چند لمحوں پہلے محض ویٹیکن کی طرف سے پوپ کے ساتھ زیلنسکی کی ملاقات کی تصدیق کی گئی۔ دریں اثناء اطالوی سرکاری ریڈیو نے اطلاع دی کہ حفاظتی اقدامات کے طور پر روم کی نو فلائی زون رکھنے کا حکم دیا گیا تھا اور تمام پولیس شارپ شوٹرز کو اسٹریٹجک طور پر اونچی عمارتوں پر تعینات کیا گیا۔
پوپ فرانسس کا جنگ بندی پر زور
پاپائے روم کی طرف سے تواتر سے جنگ بندی کی جذباتی التجا کی جاتی رہی ہے۔ اپریل کے آخر میں، ہنگری کے سفر سے روم واپسی کے لیے پرواز ہونے سے پہلے پاپائے روم نے طیارے میں صحافیوں کو بتایا کہ ویٹیکن اس پس پردہ امن مشن میں شامل رہا ہے لیکن انہوں نےکوئی تفصیلات نہیں بتائیں اُدھر نہ تو روس اور نہ ہی یوکرین نے ایسے کسی اقدام کی تصدیق کی۔
دورہ جرمنی
یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی اتوار کو جرمن دارالحکومت برلن پہنچ رہے ہیں۔ ان کی آمد سے ایک روز قبل یعنی آج ہفتے کو جرمنی کی طرف سے یوکرین کے لیے 2.7 بلین یورو مالیت کے اضافی فوجی امدادی پیکیج کا اعلان سامنے آیا۔ زیلنسکی کا برلن کا دورہ بھی دراصل روسی جنگ کے شروع ہونے کے بعد جرمنی کا پہلا دورہ ہے۔
جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریس نے اس بارے میں کہا، '' یوکرین کے لیے ہتھیاروں کے تازہ ترین امدادی پیکیج کے اعلان کے ساتھ برلن کییف حکومت کو دکھانا چاہتا ہے کہ جرمنی روس کے خلاف اور یوکرین کی حمایت میں کس حد تک سنجیدہ ہے۔‘‘ جرمن وزیر نے مزید کہا، ''جرمنی جب تک ہو سکے گا یوکرین کی ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، چاہے اس میں جتنا بھی وقت لگے۔‘‘
ک ج/ا ب ا(اے پی)