26/11 ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کو دس برس ہو گئے
26 نومبر 2018چھبیس نومبر سن دو ہزار آٹھ کو بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی میں کیے گئے منظم دہشت گردانہ حملوں کے دس برس مکمل ہونے پر ممبئی میں متعدد یادگاری سوگوار تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں 166 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ممبئی پولیس کے ایک درجن سے زائد اہلکار بھی شامل تھے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے مرکزی سیاسی رہنما، پولیس، عام شہری اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کی جانب سے آج بروز پیر ممبئی شہر کے مختلف مقامات پر متاثرہ افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے اس دہشت گردانہ کارروائی کے لیے پاکستان میں کالعدم جماعت لشکر طیبہ پر الزام عائد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ممبئی حملوں کے باعث پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
’لشکرِ طیبہ کا بہت بڑا حمایتی ہوں‘ پرویز مشرف
دوسری جانب امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان پر ایک مرتبہ پھر دباؤ بڑھاتے ہوئے ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں کہا، ’’ہم ان تمام ممالک سے، اور خصوصاﹰ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں پر بشمول لشکرِ طیبہ اور ان کے اتحادی گروہ پر پابندیاں عائد کریں، ‘‘۔
واشنگٹن حکومت نے ممبئی حملوں کی کارروائی کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حافظ محمد سعید کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے پر دس ملین امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردی اور ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جانب سے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کی تنظیم کو کالعدم جبکہ ان کو دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔
حافظ سعيد کے گِرد گھيرا تنگ، وجہ امريکا، سياست يا ملکی مفاد؟
اس بات کے پیش نظر حافظ سعید نے لشکر طیبہ کو جماعت الدعوة کے نام سے ایک نئی خیراتی تنظیم میں تبدیل کردیا تھا۔ رواں برس پاکستان کے عام انتخابات میں ان کی جماعت نے حصہ بھی لیا لیکن ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔
ع آ / ص ح (خبر رساں ادارے)