71 ہلاکتوں کے بعد آسٹریا نے بارڈر کنٹرول سخت کر دیا
31 اگست 2015آسٹریا کی جانب سے سرحد پر چیکنگ کے باعث سینکڑوں مہاجرین ہنگری اور آسٹریا کی سرحد پر پھنس کر رہ گئے ہیں۔ حکام نے انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
آسٹریائی حکام کی جانب سے ملک کی مشرقی سرحد پر یہ اقدام گزشتہ ہفتے ایک ٹرک میں 71 مہاجرین کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اب تک سینکڑوں پناہ گزینوں کو آسٹریا میں داخل ہونے سے روکا جا چکا ہے۔
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ملک کی وزیر داخلہ یوہانا مِکِل لائٹنر اور ان کے ایک نائب کی طرف سے اس کارروائی کو سرحدی کنٹرول قرار دینے کی تردید کی ہے، جو یورپ کی پاسپورٹ فری شینگن زون کی خلاف ورزی ہے۔
آسٹریا کی وزارت داخلہ میں عوامی سلامتی کے ڈائریکٹر جنرل کونراڈ کوگلر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پر چیکنگ کا یہ کام جرمنی، ہنگری اور سلوواکیہ کی باہمی مشاورت کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ کوگلر کا کہنا تھا، ’’یہ بارڈر کنٹرول نہیں ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی چیکنگ آسٹریا بھر میں ہو رہی ہے، ’’اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ محفوظ ہیں، ایک طرف تو یہ کہ وہ مَر نہیں رہے اور دوسری طرف یہ ٹریفک سکیورٹی کے لیے بھی ہے۔‘‘
مشرق وُسطیٰ اور افریقہ میں خانہ جنگی کے شکار ممالک سے لاکھوں مہاجرین یورپ پہنچنے کی کوششوں میں ہیں۔ رواں برس اب تک ہنگری کی پولیس، سربیا کی سرحد سے ملک میں داخل ہونے والے 140,000 مہاجرین کو پکڑ چکی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ یورپ کے متمول ممالک مثلاﹰ جرمنی وغیرہ پہنچنے کی کوششوں میں ہیں۔
ہنگری پولیس کے مطابق گزشتہ تین روز کے دوران اس نے ملک میں داخل ہونے والے 8792 مہاجرین کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ جمعہ 30 اگست کو ہنگری پولیس کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا کہ اس نے ٹرک میں بند 71 افراد کی ہلاکت کے تناظر میں پانچویں مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آسٹریا کی طرف سے اپنی مشرقی سرحد پر چیکنگ کا مطلب ہے کہ مہاجرین ہنگری میں پھنس کر رہ جائیں گے، کیونکہ وہ ویزا یا دیگر سفری دستاویزات کے بغیر ٹرین یا بسوں پر سفر نہیں کر سکتے۔
روئٹرز کے مطابق آج پیر 31 اگست کو ایک ہزار کے قریب مہاجرین جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، شدید گرمی میں بوڈا پیسٹ کے مشرقی ریلوے اسٹیشن کے سامنے ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ اتوار کے روز درجنوں مظاہرین نے ایک مظاہرہ بھی کیا۔ وہ حکام سے مطالبہ کر رہے تھے کہ انہیں آسٹریا جانے والی ٹرین پر سفر کرنے دیا جائے۔