روس کا مشرقی یوکرین پر حملہ
19 اپریل 2022روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی فضائی حملوں نے ڈونباس میں یوکرین کی تیرہ پوزیشنز کو نشانہ بنایا جبکہ مزید فضائی حملوں میں یوکرین کے ساٹھ عسکری اثاثے متاثر ہوئے۔
روس کے اس حالیہ حملے کو یوکرینی جنگ کا دوسرا مرحلہ قرار دے رہا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق لوہانسک کے گورنر کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے کریمینا نامی شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔
جنگ میں پیش رفت
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین میں ایک ’’خصوصی فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔‘‘ دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ایک قریبی ساتھی کا کہنا ہے، ’’روس کا نیا حملہ بہت احتیاط سے جاری ہے اور یہ ناکام ہو جائے گا کیوں کہ روسی فوجیوں کے پاس یوکرین کے دفاع کو توڑنے کی طاقت نہیں۔‘‘
ادھر ماریوپول میں روس نے ان یوکرینی اور غیر ملکی فوجیوں جو ایک میٹالرجیکل پلانٹ میں پناہ لیے ہوئے ہیں، سے کہا ہے کہ ہتھیار ڈال دینے کی صورت میں ان کی زندگیاں محفوظ رہیں گی۔
سفارت کاری
امریکی صدر منگل کو یوکرین کی صورتحال کے حوالے سے اپنے اتحادیوں سے گفتگو کریں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ دیکھا جائے گا کہ روس کو جواب دہ ٹہرانے کے لیے کیا مشترکہ اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔
چین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی دباؤ کے باوجود چین روس کے ساتھ ’اسٹریٹیجک تعاون‘ بڑھائے گا۔ دوسری جانب یوکرینی صدر زیلنسکی نے یورپی یونین کی رکنیت کے لیے ایک سوال نامہ جمع کرا دیا ہے۔ زیلنسکی کے مطابق انہیں توقع ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں ان کے ملک کو ای یو کی رکنیت حاصل کرنے کے اہل ملک کا درجہ مل جائے گا۔
معیشت کی بدحالی
روسی حملے کے باعث یوکرین کا ایک سو ارب ڈالر مالیت کا قریب تیس فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔ ایک یوکرینی وزیر کا کہنا ہے کہ اس تباہی کے بعد تعمیر نو میں دو سال کا عرصہ لگے گا۔
ادھر روس نے شرح سود کم کرنے اور مغربی پابندیوں کے باعث معیشت کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے مقصد سے بجٹ کو بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔
زمین پر جہنم
یوکرینی فوج کی 36ویں مرین بریگیڈ کے کمانڈر میجر سیرھی وولیانا جو ماریوپول میں روسی افواج کا مقابلہ کر رہے ہیں نے پوپ فرانسس کو ایک خط میں لکھا ہے، ’’زمین میں جہنم ایسی دکھتی ہے، اب صرف دعاؤں نہیں بلکہ امداد کا وقت ہے۔ ہمیں شیطانی ہاتھوں سے بچا لیں۔‘‘
ب ج، ع ت (روئٹرز، اے ایف پی)